ملک میں انسداد پولیو کے لئے انجکشن متعارف کرانے کا فیصلہ
پولیو انجکشن آئندہ سال بچوں کے قومی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) میں شامل کیا جائے گا
ملک میں پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے پولیوانجکشن متعارف کرایا جارہا ہے،انجکشن اگلے سال2015 سے بچوں کو لگایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی اداروں کے ماہرین صحت نے پاکستان میں تواتر سے رپورٹ ہونے والے پولیو وائرس کے تدارک کے لئے ملک میں حفاظتی ویکسین کی بجائے پولیو کا ٹیکہ (انجکشن) متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کا سلسلہ 20 سال سے جاری ہے، لیکن پولیو وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکا اور پولیو کے کیس بڑھ رہے ہیں ، عالمی ماہرین صحت زوردے رہے ہیں کہ پولیو وائرس کے تدارک کے لئے کے لئے پولیو انجکشن کے ساتھ ویکسین بھی پلائی جائے تاکہ دہری ویکسین سے پولیو وائرس سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔
بھارت نے بچوں کو پولیو کی ویکسین کے ساتھ ٹیکے لگانے سے پولیو وائرس پر قابو پایا ہے، ماہرین صحت کے مطابق پولیو ویکسین پلانے سے پولیو وائرس کمزور حالت میں جسم میں موجود رہتا ہے، پولیو کا ٹیکہ خون میں شامل ہوکرکام کرتا ہے، دہری ویکسین نائیجیریا میں استعمال کی جا رہی ہے اور جلد اسے پاکستان میں متعارف کرایا جائے گا، بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے بتایا ہے کہ پولیو ویکسین کی جگہ پولیو کا ٹیکہ لگانے کی تجویز وزیر صحت ڈاکٹر صغیراحمد نے سابقہ دور میں دی تھی جس میں انھوں نے عالمی اداروں کے سربراہوں سے کہا تھا کہ پاکستان میں بچوں کو پولیو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے ویکسین کی بجائے پولیو ٹیکے لگائے جائیں۔
ڈاکٹر صغیر احمد کی تجویز پر عالمی اداروں نے عمل شروع کیا، وفاقی حکومت نے آئندہ سال سے پولیو انجکشن لگانے کی تجویزکو حتمی شکل دیدی ہے، ملک بھر میں بچوں کو آئندہ سال سے پولیو کے ٹیکے لگائے جائیں گے، پہلے مرحلے میں پولیو کے ٹیکے ہائی رسک ایریا میں لگائے جائیں گے ، ہائی رسک ایریا میں ٹیکوں کے ساتھ ویکسین بھی پلائی جاسکتی ہے، حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں پولیو انجکشن کو شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے، انجکشن بچوں کو پولیو سے تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں انقلابی قدم ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں کے سیوریج پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق بھی کی گئی ہے، ان علاقوں میں گڈاپ ٹاؤن،گلشن اقبال اوربلدیہ ٹاؤن شامل ہیں،سیوریج کے پانی کے نمونے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے حاصل کیے تھے ان نمونوں کے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی کے 3 ٹاؤنز کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس موجود ہے، ماہرین صحت نے کراچی کے ندی نالوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پر تشویش ظاہر کی ہے، امسال کراچی میں پولیوکے 10 صوبے میں 11جبکہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 117 ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی اداروں کے ماہرین صحت نے پاکستان میں تواتر سے رپورٹ ہونے والے پولیو وائرس کے تدارک کے لئے ملک میں حفاظتی ویکسین کی بجائے پولیو کا ٹیکہ (انجکشن) متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کا سلسلہ 20 سال سے جاری ہے، لیکن پولیو وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکا اور پولیو کے کیس بڑھ رہے ہیں ، عالمی ماہرین صحت زوردے رہے ہیں کہ پولیو وائرس کے تدارک کے لئے کے لئے پولیو انجکشن کے ساتھ ویکسین بھی پلائی جائے تاکہ دہری ویکسین سے پولیو وائرس سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔
بھارت نے بچوں کو پولیو کی ویکسین کے ساتھ ٹیکے لگانے سے پولیو وائرس پر قابو پایا ہے، ماہرین صحت کے مطابق پولیو ویکسین پلانے سے پولیو وائرس کمزور حالت میں جسم میں موجود رہتا ہے، پولیو کا ٹیکہ خون میں شامل ہوکرکام کرتا ہے، دہری ویکسین نائیجیریا میں استعمال کی جا رہی ہے اور جلد اسے پاکستان میں متعارف کرایا جائے گا، بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے بتایا ہے کہ پولیو ویکسین کی جگہ پولیو کا ٹیکہ لگانے کی تجویز وزیر صحت ڈاکٹر صغیراحمد نے سابقہ دور میں دی تھی جس میں انھوں نے عالمی اداروں کے سربراہوں سے کہا تھا کہ پاکستان میں بچوں کو پولیو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے ویکسین کی بجائے پولیو ٹیکے لگائے جائیں۔
ڈاکٹر صغیر احمد کی تجویز پر عالمی اداروں نے عمل شروع کیا، وفاقی حکومت نے آئندہ سال سے پولیو انجکشن لگانے کی تجویزکو حتمی شکل دیدی ہے، ملک بھر میں بچوں کو آئندہ سال سے پولیو کے ٹیکے لگائے جائیں گے، پہلے مرحلے میں پولیو کے ٹیکے ہائی رسک ایریا میں لگائے جائیں گے ، ہائی رسک ایریا میں ٹیکوں کے ساتھ ویکسین بھی پلائی جاسکتی ہے، حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں پولیو انجکشن کو شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے، انجکشن بچوں کو پولیو سے تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں انقلابی قدم ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں کے سیوریج پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق بھی کی گئی ہے، ان علاقوں میں گڈاپ ٹاؤن،گلشن اقبال اوربلدیہ ٹاؤن شامل ہیں،سیوریج کے پانی کے نمونے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے حاصل کیے تھے ان نمونوں کے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی کے 3 ٹاؤنز کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس موجود ہے، ماہرین صحت نے کراچی کے ندی نالوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پر تشویش ظاہر کی ہے، امسال کراچی میں پولیوکے 10 صوبے میں 11جبکہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 117 ہوگئی ہے۔