چیپل نے بھارتی کپتان دھونی کو’عادی مجرم‘ قرار دیدیا
کھیل میں ہار ہوتی ہے لیکن بار بار ایک جیسی غلطیاں ناقابل فہم ہیں، سابق کرکٹر
آسٹریلیا کے سابق کپتان ای ین چیپل نے بھارتی کپتان دھونی کو 'عادی مجرم' قرار دے دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ کھیل میں ہار ہوتی ہے لیکن باربار ایک جیسی غلطیاں برداشت نہیں کی جاسکتیں، اگر بھارت کی ملک سے باہر پرفارمنس کا یہی سلسلہ رہا تو آسٹریلیا میں ایک اور ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک کالم میں کیا۔
چیپل نے انگلینڈ کے ہاتھوں 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں بھارت کی 1-3 سے شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہارنے میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں ہے کیونکہ یہ کرکٹ کا ایک حصہ ہے لیکن شرمناک تو دراصل یہ بات ہے کہ آپ اپنی پوری صلاحیتوں سے مقابلے میں حصہ لیتے ہیں اور اس کے باوجود ایک جیسی غلطیاں دہراتے رہتے ہیں، یہی چیز بھارتی ٹیم نے انگلینڈ کے دو اور آسٹریلیا کے ایک ٹور میں کی ہے۔
اس بار اسے جو انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے وہ پہلے سے کہیں زیادہ رسوا کن ہے کیونکہ اس میں بھارت کو لارڈز میں فتح حاصل ہوئی مگر بجائے اس کے وہ اس کامیابی کے بل پر آگے بڑھتا الٹا نیچے کھائی میں گر پڑا۔ چیپل نے کہا کہ اگر بھارت نے اسی ناقص بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا تو پھر اسے آسٹریلیا کے ہاتھوں سال کے آخر میں شیڈول سیریز میں بھی شکست کیلیے تیار رہنا چاہیے، ان رسوائیوں کی وجہ صرف دھونی ہیں جوکہ ایک طرح سے عادی مجرم بن چکے ہیں۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے گذشتہ ٹورز اور اب انگلش ٹیم سے آخری تین ٹیسٹ میچز میں ان کی کپتانی بے جان رہی، وہ اپنے کھلاڑیوںکو متاثر ہی نہیں کرپائے۔ چیپل نے دھونی کی نہ صرف قیادت بلکہ ان کی وکٹ کیپنگ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ دھونی صرف وہی کیچ تھامتے ہیں جوکہ بیٹسمین آف سائیڈ سے پیش کرتا ہے، فرسٹ سلپ کی جانب ان کی دسترس سے وہاں پر موجود فیلڈر بھی الجھن کا شکار ہوجاتا اور نتیجہ ڈراپ کیچز کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کھیل میں ہار ہوتی ہے لیکن باربار ایک جیسی غلطیاں برداشت نہیں کی جاسکتیں، اگر بھارت کی ملک سے باہر پرفارمنس کا یہی سلسلہ رہا تو آسٹریلیا میں ایک اور ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک کالم میں کیا۔
چیپل نے انگلینڈ کے ہاتھوں 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں بھارت کی 1-3 سے شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہارنے میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں ہے کیونکہ یہ کرکٹ کا ایک حصہ ہے لیکن شرمناک تو دراصل یہ بات ہے کہ آپ اپنی پوری صلاحیتوں سے مقابلے میں حصہ لیتے ہیں اور اس کے باوجود ایک جیسی غلطیاں دہراتے رہتے ہیں، یہی چیز بھارتی ٹیم نے انگلینڈ کے دو اور آسٹریلیا کے ایک ٹور میں کی ہے۔
اس بار اسے جو انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے وہ پہلے سے کہیں زیادہ رسوا کن ہے کیونکہ اس میں بھارت کو لارڈز میں فتح حاصل ہوئی مگر بجائے اس کے وہ اس کامیابی کے بل پر آگے بڑھتا الٹا نیچے کھائی میں گر پڑا۔ چیپل نے کہا کہ اگر بھارت نے اسی ناقص بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا تو پھر اسے آسٹریلیا کے ہاتھوں سال کے آخر میں شیڈول سیریز میں بھی شکست کیلیے تیار رہنا چاہیے، ان رسوائیوں کی وجہ صرف دھونی ہیں جوکہ ایک طرح سے عادی مجرم بن چکے ہیں۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے گذشتہ ٹورز اور اب انگلش ٹیم سے آخری تین ٹیسٹ میچز میں ان کی کپتانی بے جان رہی، وہ اپنے کھلاڑیوںکو متاثر ہی نہیں کرپائے۔ چیپل نے دھونی کی نہ صرف قیادت بلکہ ان کی وکٹ کیپنگ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ دھونی صرف وہی کیچ تھامتے ہیں جوکہ بیٹسمین آف سائیڈ سے پیش کرتا ہے، فرسٹ سلپ کی جانب ان کی دسترس سے وہاں پر موجود فیلڈر بھی الجھن کا شکار ہوجاتا اور نتیجہ ڈراپ کیچز کی صورت میں سامنے آتا ہے۔