نیو ہیون ٹینس چیمپئن کا تاج پیٹرا کیوٹوا کے سر پر سج گیا
3 برسوں میں دوسری مرتبہ ٹائٹل لے اڑیں، فائنل میں سلواکین پلیئر میگڈیلینا ریبریکووا کو شکست، جیرزی جینووچ کا پہلی۔۔۔
پیٹرا کیوٹوا نے نیوہیون اوپن ویمنز ٹینس کا تاج تین برسوں میں دوسری مرتبہ اپنے سر پر سجالیا، انھوں نے فائنل میں سلواکین حریف میگڈیلینا ریبریکووا کو اسٹریٹ سیٹ میں 6-2 اور6-4 سے شکست دے دی۔
ونسٹن سلیم میں لوکاس روسول نے میدان مارلیا، پولش پلیئر جیرزی جینووچ کے پہلے ٹائٹل جتینے کا ارمان پورا نہیں ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق نیوہیون ویمنز ٹینس ٹورنامنٹ میں موجودہ ومبلڈن چیمپئن پیٹرا کیوٹوا نے تین برسوں میں دوسری مرتبہ ٹائٹل جیت لیا، انھیں گذشتہ برس فائنل میں رومانیہ کی سیمونا ہالیپ نے زیر کرلیا تھا لیکن اس مرتبہ انھوں نے سلواکین حریف میگڈیلینا ریبریکووا کی ایک نہ چلنے دی۔
جمہوریہ چیک کی کیوٹوا نے مجموعی طور پر کیریئر کی 13ویں ٹرافی اپنے قبضے میں کی، کیوٹوا نے اس سے قبل 2012 میں بھی نیوہیون کی ٹرافی جیتی تھی، کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ یوایس اوپن کے آغاز پر ملنے والی یہ فتح میرے لیے بہت اہم ہے، میں اس طرح کا فائنل کھیلنے پر بہت مسرور ہوں، مجھے پوری امید ہے کہ میں سیزن کے اختتامی گرینڈ سلم میں بھی اپنی عمدہ پرفارمنس کا سلسلہ جاری رکھ پاؤں گی۔
فائنل میں ناکامی سے دوچار ہون والی ریبریکووا نے اس مرتبہ دوسرے رائونڈ میں دفاعی چیمپئن ہالیپ کو ٹھکانے لگایا تھا، لیکن وہ محض ایک ناکامی کے سبب کیریئر کی پانچویں ٹرافی جیتنے سے محروم ہوگئی، انھوں نے آخری ٹائٹل گذشتہ برس واشنگٹن میں اپنے نام کیا تھا۔ دوسری جانب جمہوریہ چیک کے لوکاس روسول نے دو میچ پوائنٹس بچاتے ہوئے فائنل میں پولش حریف جیرزی جینووچ کو ہرادیا۔
ان کی فتح کا اسکور 3-6 ، 7-6(7/3) اور7-5 رہا،روسول کے کیریئر کا یہ محض دوسرا ٹائٹ بنا، اس سے قبل انھوں نے گزشتہ برس بخارسٹ میں چیمپئن بننے کا اعزاز پایا تھا، تاہم اس مرتبہ ٹرافی کے ہمراہ انھیں 80 ہزار280 ڈالر کی انعامی رقم کا چیک بھی پیش کیاگیا۔
ونسٹن سلیم میں لوکاس روسول نے میدان مارلیا، پولش پلیئر جیرزی جینووچ کے پہلے ٹائٹل جتینے کا ارمان پورا نہیں ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق نیوہیون ویمنز ٹینس ٹورنامنٹ میں موجودہ ومبلڈن چیمپئن پیٹرا کیوٹوا نے تین برسوں میں دوسری مرتبہ ٹائٹل جیت لیا، انھیں گذشتہ برس فائنل میں رومانیہ کی سیمونا ہالیپ نے زیر کرلیا تھا لیکن اس مرتبہ انھوں نے سلواکین حریف میگڈیلینا ریبریکووا کی ایک نہ چلنے دی۔
جمہوریہ چیک کی کیوٹوا نے مجموعی طور پر کیریئر کی 13ویں ٹرافی اپنے قبضے میں کی، کیوٹوا نے اس سے قبل 2012 میں بھی نیوہیون کی ٹرافی جیتی تھی، کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ یوایس اوپن کے آغاز پر ملنے والی یہ فتح میرے لیے بہت اہم ہے، میں اس طرح کا فائنل کھیلنے پر بہت مسرور ہوں، مجھے پوری امید ہے کہ میں سیزن کے اختتامی گرینڈ سلم میں بھی اپنی عمدہ پرفارمنس کا سلسلہ جاری رکھ پاؤں گی۔
فائنل میں ناکامی سے دوچار ہون والی ریبریکووا نے اس مرتبہ دوسرے رائونڈ میں دفاعی چیمپئن ہالیپ کو ٹھکانے لگایا تھا، لیکن وہ محض ایک ناکامی کے سبب کیریئر کی پانچویں ٹرافی جیتنے سے محروم ہوگئی، انھوں نے آخری ٹائٹل گذشتہ برس واشنگٹن میں اپنے نام کیا تھا۔ دوسری جانب جمہوریہ چیک کے لوکاس روسول نے دو میچ پوائنٹس بچاتے ہوئے فائنل میں پولش حریف جیرزی جینووچ کو ہرادیا۔
ان کی فتح کا اسکور 3-6 ، 7-6(7/3) اور7-5 رہا،روسول کے کیریئر کا یہ محض دوسرا ٹائٹ بنا، اس سے قبل انھوں نے گزشتہ برس بخارسٹ میں چیمپئن بننے کا اعزاز پایا تھا، تاہم اس مرتبہ ٹرافی کے ہمراہ انھیں 80 ہزار280 ڈالر کی انعامی رقم کا چیک بھی پیش کیاگیا۔