وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل پر غور شروع کردیا
آئینی ترمیم کےذریعے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے انتخاب اور انتظامی معاملات کے موجودہ طریقہ کار تبدیل کیا جائے گا ۔
وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل پرغور شروع کردیا ہے، اس حوالے سے حکومتی قانونی ماہرین کوکہا گیا ہے کہ فوری طور پر قانونی سفارشات مرتب کی جائیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے موجودہ الیکشن کمیشن پربڑھتے ہوئے اعتراضات کے بعد حکومتی مذاکراتی ٹیم اورسیاسی رابطہ کاروں نے اعلیٰ حکومتی شخصیت کوکہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کے لئے قانون سازی کی جائے،جس کے لئے حکومتی شخصیت نے گرین سگنل دے دیا اوروفاقی حکومت نے اپنی قانونی ٹیم کو ہدایت جاری کردی ہیں۔ قانونی ٹیم نے اس حوالے سے مشاورت شروع کردی اور سفارشات تیار کرکے ڈرافٹ پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا، بعدازاں تمام پارلیمانی جماعتوں کی رائے اور سفارشات کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کے لئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرکے نئی آئینی ترمیم کی جائے گی۔ آئینی ترمیم کے ذریعے نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے انتخاب اور انتظامی معاملات کے موجودہ طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سیاسی رابطہ کار نے وزیراعظم کا اہم پیغام جماعت اسلامی اور ایم کیوایم کی قیادت تک پہنچادیا ہے اوراس پیغام میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری سے رابطہ کرکے کہیں کہ حکومتی ٹیم فائنل کن مذاکرات کے لئے تیار ہےتاکہ بحران کو سیاسی انداز میں حل کیا جائے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے موجودہ الیکشن کمیشن پربڑھتے ہوئے اعتراضات کے بعد حکومتی مذاکراتی ٹیم اورسیاسی رابطہ کاروں نے اعلیٰ حکومتی شخصیت کوکہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کے لئے قانون سازی کی جائے،جس کے لئے حکومتی شخصیت نے گرین سگنل دے دیا اوروفاقی حکومت نے اپنی قانونی ٹیم کو ہدایت جاری کردی ہیں۔ قانونی ٹیم نے اس حوالے سے مشاورت شروع کردی اور سفارشات تیار کرکے ڈرافٹ پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا، بعدازاں تمام پارلیمانی جماعتوں کی رائے اور سفارشات کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کے لئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرکے نئی آئینی ترمیم کی جائے گی۔ آئینی ترمیم کے ذریعے نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے انتخاب اور انتظامی معاملات کے موجودہ طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سیاسی رابطہ کار نے وزیراعظم کا اہم پیغام جماعت اسلامی اور ایم کیوایم کی قیادت تک پہنچادیا ہے اوراس پیغام میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری سے رابطہ کرکے کہیں کہ حکومتی ٹیم فائنل کن مذاکرات کے لئے تیار ہےتاکہ بحران کو سیاسی انداز میں حل کیا جائے۔