دھرنوں کی طوالت کے باعث پردیسی اہلکاروں کو گھر کی یاد ستانے لگی
کافی دنوں سے گھروں سے دور ہیں اور بعض اوقات تو فون پر بھی رابطہ نہیں ہو پاتا جس سے گھر والے پریشان ہو جاتے ہیں، پولیس
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنوں کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو بھی اپنے اپنے گھروں کی یاد ستانے لگی، وہ اہل و عیال کو فون کے ذریعے صورتحال کے بارے میں معلومات بھی لے رہے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہروں کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے وفاقی پولیس، پنجاب اور آزاد کشمیر سے آئے ہوئے اہلکاروں میں سے بعض نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں توقع نہیں تھی کہ یہ دھرنا اتنا طویل ہوگا، کافی دنوں سے اپنے گھروں سے دور ہیں اور بعض اوقات تو فون پر بھی رابطہ نہیں ہو پاتا جس کے باعث گھر والے پریشان ہو جاتے ہیں۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ موجودہ صورتحال میں تصادم نہ ہو اور وہی فیصلہ ہو جو ملک اور عوام کے حق میں بہتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کبھی خوشی سے لوگوں پر لاٹھیاں نہیں برساتے بلکہ بعض اوقات ایسے حالات پیدا ہو جاتے ہیں جن سے مجبوراً کارروائی کرنا پڑتی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہروں کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے وفاقی پولیس، پنجاب اور آزاد کشمیر سے آئے ہوئے اہلکاروں میں سے بعض نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں توقع نہیں تھی کہ یہ دھرنا اتنا طویل ہوگا، کافی دنوں سے اپنے گھروں سے دور ہیں اور بعض اوقات تو فون پر بھی رابطہ نہیں ہو پاتا جس کے باعث گھر والے پریشان ہو جاتے ہیں۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ موجودہ صورتحال میں تصادم نہ ہو اور وہی فیصلہ ہو جو ملک اور عوام کے حق میں بہتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کبھی خوشی سے لوگوں پر لاٹھیاں نہیں برساتے بلکہ بعض اوقات ایسے حالات پیدا ہو جاتے ہیں جن سے مجبوراً کارروائی کرنا پڑتی ہے۔