عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کے ہتک عزت کے دعویٰ کا جواب دیدیا
عمران خان سے الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی اورہم امید کرتے ہیں آپ درگزر اور بردباری کا مظاہرہ کریں گے، وکلا عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ہتک عزت کے دعویٰ کا جواب جمع کرادیاہے.
سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کی جانب سے ہتک عزت کے نوٹس پر عمران خان کے وکلا حامد خان اور احمد اویس کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل جواب میں کہاگیاہےکہ عمران خان سے الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی،امید کرتے ہیں آپ درگزر اور بردباری کا مظاہرہ کریں گے،عمران خان نے جوکچھ کہا وہ مایوسی کا اظہار تھا جب کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ زبان مناسب نہیں تھی۔
تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہےکہ آمریت کا راستہ روکنےاور سستے انصاف کی فراہمی کےلئے آپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں، تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے کسی خوف اور لالچ کے بغیر نڈر فیصلے دیئے، جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ سے مایوسی کا اظہار الیکشن کے بعد کیا پہلے نہیں، سابق چیف جسٹس کو ریٹرننگ افسران سے خطاب نہیں کرنا چاہئے تھا، جواب میں سابق چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ عمران خان کےمؤقف میں کوئی منافقت نہیں اورمناسب نہیں ہو گا کہ آپ کسی ذاتی نوعیت کی مقدمہ بازی میں فریق بنیں،اس لئے ہتک عزت کے دعویٰ پر نظرثانی کریں۔
سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کی جانب سے ہتک عزت کے نوٹس پر عمران خان کے وکلا حامد خان اور احمد اویس کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل جواب میں کہاگیاہےکہ عمران خان سے الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی،امید کرتے ہیں آپ درگزر اور بردباری کا مظاہرہ کریں گے،عمران خان نے جوکچھ کہا وہ مایوسی کا اظہار تھا جب کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ زبان مناسب نہیں تھی۔
تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہےکہ آمریت کا راستہ روکنےاور سستے انصاف کی فراہمی کےلئے آپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں، تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے کسی خوف اور لالچ کے بغیر نڈر فیصلے دیئے، جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ سے مایوسی کا اظہار الیکشن کے بعد کیا پہلے نہیں، سابق چیف جسٹس کو ریٹرننگ افسران سے خطاب نہیں کرنا چاہئے تھا، جواب میں سابق چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ عمران خان کےمؤقف میں کوئی منافقت نہیں اورمناسب نہیں ہو گا کہ آپ کسی ذاتی نوعیت کی مقدمہ بازی میں فریق بنیں،اس لئے ہتک عزت کے دعویٰ پر نظرثانی کریں۔