تحریک انصاف نے کوئی مائنس ون کا فارمولا پیش کیا نہ اس کے قائل ہیں شاہ محمود قریشی
حکومت نوازشریف کے استعفیٰ کے علاوہ تمام معاملات پر بات چیت کرکےمعاملہ جلد حل کرنا چاہتی ہے، امیرجماعت اسلامی سراج الحق
پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کوئی مائنس ون فارمولا پیش کیا نہ ہم اس کے قائل ہیں بلکہ چاہتے ہیں معاملے کا جلد حل نکل جائے۔
اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے معاملات کے حل کے لئے بہت لچک دکھائی ہے اور کوئی ہم سے اس سے زیادہ لچک کی توقع نہ کرے۔ ان کا کہناتھا کہ تحریک انصاف نے کسی مائنس ون فارمولے کی بات کی اور نہ ہم اس کے قائل ہیں، ہم نے تو صرف یہ کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف صرف 30 روز کے لئے مستعفیٰ ہو جائیں اور انتخابات میں دھاندلی کی تحقیات کے لئے ایک کمیشن بنایا جائے، اگر تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہو تو وزیراعظم دوبارہ اپنے عہدے پر آجائیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کے لئے تیار ہیں، حکومت رویئے میں لچک نہ ہونے کے باعث معاملات ڈیڈ لاک کا شکار ہیں، جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی قیاس آرائیاں دم توڑ چکیں اور مخصوص ٹولے کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے اور اس حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جب لانگ مارچ لاہور سے چلا تھا تو کچھ لوگ اس انتظار میں تھے کہ لاشیں گریں گی اور وہ بیٹھ کر تماشہ دیکھیں گے لیکن دونوں جانب سے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا گیا جس کے باعث ان عوامل کے خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا یہ اچھی بات ہے کہ تحریک انصاف نے اپنے مطالبات میں لچک دکھائی ہے، دوسری جانب حکومت بھی چاہتی ہے کہ معاملہ جلد حل ہو جائے لیکن حکومت نواز شریف کے استعفیٰ پر بات کرنا نہیں چاہتی، ہم بھی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہے کہ جلد تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہو جائیں گے، اگر مذاکرات میں کوئی ہمالیہ بھی آیا تو اسے سر کر لیں گے
سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے استعفوں سے متعلق قوائد کے مطابق عمل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربو ں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور سیاسی بحران کی وجہ سے آئی ڈی پیز کامسئلہ پس پشت چلا گیا ہے۔
اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے معاملات کے حل کے لئے بہت لچک دکھائی ہے اور کوئی ہم سے اس سے زیادہ لچک کی توقع نہ کرے۔ ان کا کہناتھا کہ تحریک انصاف نے کسی مائنس ون فارمولے کی بات کی اور نہ ہم اس کے قائل ہیں، ہم نے تو صرف یہ کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف صرف 30 روز کے لئے مستعفیٰ ہو جائیں اور انتخابات میں دھاندلی کی تحقیات کے لئے ایک کمیشن بنایا جائے، اگر تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہو تو وزیراعظم دوبارہ اپنے عہدے پر آجائیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کے لئے تیار ہیں، حکومت رویئے میں لچک نہ ہونے کے باعث معاملات ڈیڈ لاک کا شکار ہیں، جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی قیاس آرائیاں دم توڑ چکیں اور مخصوص ٹولے کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے اور اس حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جب لانگ مارچ لاہور سے چلا تھا تو کچھ لوگ اس انتظار میں تھے کہ لاشیں گریں گی اور وہ بیٹھ کر تماشہ دیکھیں گے لیکن دونوں جانب سے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا گیا جس کے باعث ان عوامل کے خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا یہ اچھی بات ہے کہ تحریک انصاف نے اپنے مطالبات میں لچک دکھائی ہے، دوسری جانب حکومت بھی چاہتی ہے کہ معاملہ جلد حل ہو جائے لیکن حکومت نواز شریف کے استعفیٰ پر بات کرنا نہیں چاہتی، ہم بھی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہے کہ جلد تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہو جائیں گے، اگر مذاکرات میں کوئی ہمالیہ بھی آیا تو اسے سر کر لیں گے
سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے استعفوں سے متعلق قوائد کے مطابق عمل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربو ں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور سیاسی بحران کی وجہ سے آئی ڈی پیز کامسئلہ پس پشت چلا گیا ہے۔