سیاسی بحران سے حصص مارکیٹ میں مندی 352 پوائنٹس گرگئے

انڈیکس 28519 پر بند، 218 کمپنیوں کی قیمتیں کم، سرمایہ کاروں کو 78 ارب 95 کروڑ روپے کا نقصان

انڈیکس28519پربند،218کمپنیوں کی قیمتیں کم،سرمایہ کاروں کو 78 ارب 95 کروڑ روپے کا نقصان۔ فوٹو: آن لائن/فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیاں دھرنا دینے والی سیاسی جماعتوں کی نئی دھمکیوں کے زیراثررہیں اورپیر کو بھی مارکیٹ میں مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی28800،28700 اور28600 کی 3 حدیں گرگئیں، 70.77 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 78 ارب 95 کروڑ 91 لاکھ 5 ہزار 537 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کی وجہ سے بیشترشعبے غیرمتحرک ہوگئے ہیں جبکہ کچھ شعبے اپنے ہولڈ شدہ حصص فروخت کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرسیاسی صورتحال سنبھل گئی تو مارکیٹ میں بہتری رونما ہوسکتی ہے کیونکہ لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج سامنے آرہے ہیں لیکن حالات بگڑنے کی صورت میں اسٹاک مارکیٹ بھی بری طرح متاثر ہوسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر منگل کو سرکاری مالیاتی اداروں کی سپورٹ ہوئی تو کیپٹل مارکیٹ کو قدرے سہارا ملے گا۔


ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 65 لاکھ 57 ہزار 508 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی لیکن اس سرمایہ کاری کے باوجود مارکیٹ میں تیزی رونما نہ ہوسکی کیوںکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 19 لاکھ 64 ہزار 709 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 2 لاکھ 2 ہزار 342 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے38 لاکھ 66 ہزار 699 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 5 لاکھ 23 ہزار 759 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا جس سے مارکیٹ تنزلی کی جانب گامزن رہی۔

نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 352.41 پوائنٹس کی کمی سے 28519.34 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 257.15 پوائنٹس کی کمی سے 19880.15 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 603.64 پوائنٹس کی کمی سے 46440.60 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 21.33 فیصد زائد رہااور مجموعی طور پر8 کروڑ25 لاکھ 22 ہزار 250 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 308 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 71 کے بھاؤ میں اضافہ، 218 کے دام میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story