کراچی ائیرپورٹ پر حملے میں جاں بحق نامعلوم شخص کو سپرد خاک کردیا گیا
سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 10 حملہ آوروں کو بھی دفنا دیا گیا
ISLAMABAD:
کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر حملے کے 10 ہفتے بعد جاں بحق ہونے والے نامعلوم شخص کی لاش کو سپرد خاک کردیا گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 10 حملہ آوروں کی بھی تدفین کردی گئی ۔
8 جون کی شب کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر دہشت گردوں نے خود کار ہتھیاروں کے ذریعے حملہ کیا جسے فوری طور پر ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے ڈیوٹی پر موجود جوانوں نے پسپا کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا لیکن حملہ اتنا شدید تھا کہ مزید کمک طلب کرنا پڑی، پولیس ، رینجرز اور پاک فوج کے دستے فوری مدد کو پہنچے اور چند گھنٹے کی کارروائی کے دوران تمام 10 دہشت گرد مارے گئے ۔
حملے میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے 11 اہلکار ، رینجرز اہلکار ، سول ایوی ایشن کے ملازم ، نجی کارگو کمپنی کے ملازمین اور پی آئی اے کے انجینئر سمیت تقریباً 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے ، واقعے میں جاں بحق ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نہیں ہوسکی تھی جس کی عمر تقریباً 25 سے 30 برس کے درمیان تھی، لاش ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئی تھی ، نوجوان کی لاش دیکھنے کے لیے متعدد افراد آئے لیکن کوئی بھی اسے شناخت نہیں کرسکا ، لاش قابل شناخت تھی ، جسم پر گولیوں کے نشانات تھے جبکہ وہ گہرے نیلے رنگ کی پینٹ اور گہرے نیلے رنگ کے موزے پہنا ہوا تھا ، لاش کو ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت سپرد خاک کردیا گیا ۔
ایئرپورٹ پر حملے میں ہلاک ہونے والے تمام 10 دہشت گردوں کی لاشیں بھی ایدھی سرد خانے میں رکھی ہوئی تھیں جن کی شناخت کی غرض سے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے سیمپل بھی لیے گئے ، حملے کی ذمے داری اسلامک موومنٹ آف ازبکستان نامی تنظیم نے قبول کی تھی اور تمام 10 حملہ آوروں کی تصاویر بھی جاری تھیں ، بعدازاں تمام 10 لاشوں کی بھی ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت تدفین کردی گئی ، ایدھی فاؤنڈیشن کے حکام نے بتایا کہ اس ضمن میں اعلیٰ پولیس حکام سے اجازت نامہ حاصل کرکے تمام لاشوں کو ایدھی فاؤنڈیشن کے مواچھ گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر حملے کے 10 ہفتے بعد جاں بحق ہونے والے نامعلوم شخص کی لاش کو سپرد خاک کردیا گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 10 حملہ آوروں کی بھی تدفین کردی گئی ۔
8 جون کی شب کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر دہشت گردوں نے خود کار ہتھیاروں کے ذریعے حملہ کیا جسے فوری طور پر ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے ڈیوٹی پر موجود جوانوں نے پسپا کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا لیکن حملہ اتنا شدید تھا کہ مزید کمک طلب کرنا پڑی، پولیس ، رینجرز اور پاک فوج کے دستے فوری مدد کو پہنچے اور چند گھنٹے کی کارروائی کے دوران تمام 10 دہشت گرد مارے گئے ۔
حملے میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے 11 اہلکار ، رینجرز اہلکار ، سول ایوی ایشن کے ملازم ، نجی کارگو کمپنی کے ملازمین اور پی آئی اے کے انجینئر سمیت تقریباً 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے ، واقعے میں جاں بحق ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نہیں ہوسکی تھی جس کی عمر تقریباً 25 سے 30 برس کے درمیان تھی، لاش ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئی تھی ، نوجوان کی لاش دیکھنے کے لیے متعدد افراد آئے لیکن کوئی بھی اسے شناخت نہیں کرسکا ، لاش قابل شناخت تھی ، جسم پر گولیوں کے نشانات تھے جبکہ وہ گہرے نیلے رنگ کی پینٹ اور گہرے نیلے رنگ کے موزے پہنا ہوا تھا ، لاش کو ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت سپرد خاک کردیا گیا ۔
ایئرپورٹ پر حملے میں ہلاک ہونے والے تمام 10 دہشت گردوں کی لاشیں بھی ایدھی سرد خانے میں رکھی ہوئی تھیں جن کی شناخت کی غرض سے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے سیمپل بھی لیے گئے ، حملے کی ذمے داری اسلامک موومنٹ آف ازبکستان نامی تنظیم نے قبول کی تھی اور تمام 10 حملہ آوروں کی تصاویر بھی جاری تھیں ، بعدازاں تمام 10 لاشوں کی بھی ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت تدفین کردی گئی ، ایدھی فاؤنڈیشن کے حکام نے بتایا کہ اس ضمن میں اعلیٰ پولیس حکام سے اجازت نامہ حاصل کرکے تمام لاشوں کو ایدھی فاؤنڈیشن کے مواچھ گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔