انڈس واٹر کمشنر مذاکرات ناکام عالمی عدالت جاسکتے ہیں پاکستان

آبی تنازعات پر حتمی پاک بھارت مذاکرات رواں سال اکتوبر میں ہونگے، سندھ طاس کمیشن بھارت میں دریائے چناب۔۔۔، آصف بیگ

رتلے اور کشن گنگا ڈیم کے ڈیزائن پر تحفظات ہیں، آئندہ بھی اعتراضات اٹھائیں گے، اپنے مفادات کا ہر صورت تحفظ کرینگے، پاکستان انڈس واٹر کمشنر۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR:
پاکستان اوربھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حل کے لیے لاہور میں جاری پاک بھارت انڈس واٹر کمشنر مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے۔

پاکستانی انڈس کمشنر نے کہا ہے کہ باہمی مذاکرات میں تنازعہ حل نہ ہواتو عالمی عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کی جانب سے 10 ،10 اراکین نے مذاکرات میں حصہ لیا اور اجلاس میں متنا زعہ آبی ذخائر کے ڈیزائن پر بات چیت کی گئی۔ مذاکرات میں 5 بھارتی آبی ذخائرپربات ہوئی جن میںرتلے، لوئرکلئی، پکادل اورکشن گنگا ڈیم شامل ہیں۔


پاکستانی انڈس واٹر کمشنر آصف بیگ مرزانے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کا سندھ طاس کمیشن بھارت میں دریائے چناب اور جہلم کادورہ کرے گا اور تنازعات پر حتمی مذاکرات رواں سال اکتوبرمیں ہوںگے۔ رتلے اور کشن گنگاڈیم کے ڈیزائنوں پر شدید تحفظات ہیں۔

حکومت پاکستان آبی تنازعات کا جلدازجلد حل چاہتی ہے۔ سندھ طاس معاہدے میں کسی قسم کی تبدیلی ممکن نہیں۔ آبی تنازعہ باہمی طور پر حل نہ ہواتو عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ہماری درخواست پربھارت نے دریائے جہلم اور چناب کا دورہ کرانے کا یقین دلایا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک بھارت مذاکرات میں بھارتی حکام نے کشن گنگا اور رتلے ڈیم پر اعتراضات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ آئندہ مذاکرات میں بھی رتلے ڈیم کے اسپل ویز، ڈیم کی اونچائی اوربجلی گھروں کوپانی کے بہاؤ پر اعتراضات اٹھائیں گے۔
Load Next Story