پولیس’’ آزادی و انقلابی مارچ‘‘ کے شرکا پر طاقت کے استعمال سے گریز کرےوزارت داخلہ کی ہدایت
پولیس افسران آنسوگیس یا لاٹھی چارج کا حکم وزیراعظم ہاؤس یا سیکرٹری داخلہ کی جانب سے ہدایت ملنے پرہی دیں، وزارت داخلہ
وزارت داخلہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو شاہراہ دستور پر دھرنے کے شرکا کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو خط لکھا ہے جس میں شاہراہ دستور پر آزادی و انقلابی مارچ کے شرکا کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کے شرکا پر آنسوگیس یا لاٹھی چارج کا حکم وزیراعظم ہاؤس یا سیکرٹری داخلہ کی جانب سے ہدایت ملنے پر ہی دیا جائے جبکہ پولیس اہلکار مظاہرین کو روکنے کے لیے صرف شیلڈز کا استعمال کریں گے۔
دوسری جانب شاہراہ دستور پرپولیس کے مزید 6 ہزار اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے جس میں اسپیشل فورس کے بھی ایک ہزار اہلکار تعینات ہیں جبکہ ایف سی اور پنجاب پولیس بھی سکیورٹی اہلکاروں کی معاونت کریں گی۔ شاہراہ دستور پر اسپیشل اسٹرائیکنگ فورس کے بھی ایک ہزار اہلکار تعیانت کیے گئے ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس کی اضافی نفری کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے تاکہ ریڈ زون میں موجود اہم اور حساس عمارتوں کو محفوظ رکھا جاسکے،قائم مقام آئی جی اسلام آباد نے بھی علاقے کا دورہ کرکے افسران کو مظاہرین پر کسی بھی قسم کا تشدد اور شیلنگ نہ کرنے کی ہدایت دیں۔
ادھر انتظامیہ نے ایوان صدر اور پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا ہے جبکہ ان راستوں پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو خط لکھا ہے جس میں شاہراہ دستور پر آزادی و انقلابی مارچ کے شرکا کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کے شرکا پر آنسوگیس یا لاٹھی چارج کا حکم وزیراعظم ہاؤس یا سیکرٹری داخلہ کی جانب سے ہدایت ملنے پر ہی دیا جائے جبکہ پولیس اہلکار مظاہرین کو روکنے کے لیے صرف شیلڈز کا استعمال کریں گے۔
دوسری جانب شاہراہ دستور پرپولیس کے مزید 6 ہزار اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے جس میں اسپیشل فورس کے بھی ایک ہزار اہلکار تعینات ہیں جبکہ ایف سی اور پنجاب پولیس بھی سکیورٹی اہلکاروں کی معاونت کریں گی۔ شاہراہ دستور پر اسپیشل اسٹرائیکنگ فورس کے بھی ایک ہزار اہلکار تعیانت کیے گئے ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس کی اضافی نفری کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے تاکہ ریڈ زون میں موجود اہم اور حساس عمارتوں کو محفوظ رکھا جاسکے،قائم مقام آئی جی اسلام آباد نے بھی علاقے کا دورہ کرکے افسران کو مظاہرین پر کسی بھی قسم کا تشدد اور شیلنگ نہ کرنے کی ہدایت دیں۔
ادھر انتظامیہ نے ایوان صدر اور پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا ہے جبکہ ان راستوں پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔