بھارت میں پاکستانی ٹیم کی حمایت کرنے پر کشمیری طلبا پر ایک بارپھرتشدد

موہالی انجینئرنگ کالج میں پاک سری لنکا میچ کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے بازی

مشتعل انتہاپسند ہندوؤں کا12طلباپرتشدد،کالج 8ستمبر تک بند،بی جے پی کابھی احتجاج۔ فوٹو؛ فائل

بھارتی پنجاب کے ایک کالج میں12کشمیریوں کواس وقت شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب وہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کرکٹ میچ سے محظوظ ہورہے تھے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی ایس ایچ اوکے مطابق منگل کوموہالی کے سوامی پرمانندکالج آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی کے ہاسٹل میں تقریباً 15طلبا ٹی وی پرپاکستان اورسری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والاایک روزہ میچ دیکھ رہے تھے۔ ایک مرحلے پران میں سے 8لڑکوں نے پاکستان کے حق میں جذبات کااظہار کیا جس پردوسرے لڑکوں نے اعتراض کیا۔ معاملہ جلد ہی تشدد میں تبدیل ہوگیا اور طلبانے ایک دوسرے کے خلاف پتھروں اور ڈنڈوں کا استعمال کیا۔ فساد کے دوران ہاسٹل اورکالج پراپرٹی کو بھی نقصان پہنچا۔


زخمی طلباکو مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا تاہم بعدمیں انھیں ڈسچارج کردیا گیا۔ کوئی طالب علم شدید زخمی نہیں ہوا۔متعلقہ حکام نے کالج کو 8ستمبر تک بند رکھنے کا حکم جاری کیاہے۔ بدھ کو کالج کے 30لڑکوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر چندی گڑھ انبالہ ہائی وے بند کردی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پاکستان کی حمایت میںنعرے لگانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ میں پاکستان کا ساتھ دینے پر بھی کشمیری طلبا کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا بلکہ ان کے داخلے بھی منسوخ کر دیئے گئے تھے۔
Load Next Story