پاک سری لنکا سیریز میں ’’مشکوک افراد‘‘ کی اسٹیڈیمز میں موجودگی کا انکشاف
پہلے ٹیسٹ کے دوران میزبان پلیئر وتھاناگے پراسرار طور پر رات بھر ہوٹل سے غائب رہے، تحقیقات شروع، سرگرمیوں پر شکوک
پاک سری لنکا سیریز کے دوران ''مشکوک افراد'' کی اسٹیڈیمز میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
پہلے ٹیسٹ کے دوران میزبان بیٹسمین کتھرووان وتھاناگے کے پراسرار طور پر رات بھر ہوٹل سے غائب رہنے کی تحقیقات شروع ہوگئیں، انھیں اگلے روز بیٹنگ کرنا تھی مگر وہ بغیر بتائے کہیں چلے گئے، اگلی صبح 7 بجے واپسی ہوئی، اس سے قبل بورڈ کی ایک خاتون آفیشل کے ان کے کمرے میں جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں، دوران میچ ٹی وی کیمروں نے انھیں ڈریسنگ روم میں جمائیاں لیتے ہوئے دکھایا، کپتان اور ٹیم منیجر وتھاناگے کو ڈراپ کرنا چاہتے تھے مگر چیف سلیکٹر نے تنبیہ کر کے چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق نوجوان بیٹسمین کتھرووان وتھاناگے کیریئر کی ابتدا ہی میں کئی ڈسپلنری مسائل میں الجھ چکے،انگلینڈ سے وطن واپسی کے دوران جہاز میں وہ تنازع کا شکار ہوئے جبکہ دورئہ بنگلہ دیش میں بھی ایک ناخوشگوار واقعے میں ملوث رہے تھے، اب ان کے حوالے سے بورڈ کی ڈسپلنری کمیٹی ایک نئے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، پاکستان سے گال ٹیسٹ کے دوران وہ ایک رات مینجمنٹ کو بتائے بغیر ٹیم ہوٹل سے باہر رہے، میڈیا رپورٹس میں ان پر مشکوک افراد سے روابط کا الزام بھی لگایا گیا، مگر سری لنکا کرکٹ کے اینٹی کرپشن آفیسر لکشمن ڈی سلوا کے مطابق ان کا یونٹ یا آئی سی سی اس حوالے سے فی الحال کوئی تحقیقات نہیں کر رہی، البتہ اگر فکسنگ سے تعلق پایا گیا تو ضرور نوٹس لیا جائیگا۔
پالیتھا کمارا سنگھے کی زیرسربراہی ڈسپلنری کمیٹی منگل کو وتھاناگے، ٹیم منیجر مائیکل ڈی سوزا، کپتان میتھیوز اور دیگر متعلقہ افراد سے ملاقات کریگی، ڈی سوزا نے قبل ازیں بذریعہ ای میل سلیکشن کمیٹی چیف جے سوریا سے بیٹسمین کے رویے کی شکایت کی تھی، انھوں نے لکھاکہ ''وتھاناگے میچ کے تیسرے دن 8 اگست کی شام 7 بجے مجھے بتائے بغیر ہوٹل سے چلے گئے، انکی اگلی صبح ساڑھے 6 بجے واپسی ہوئی''۔
منیجر نے اپنی ای میل میں فکسنگ کے حوالے سے خدشات ظاہر کرتے ہوئے معاملہ اینٹی کرپشن حکام کے سپرد کرنے کی بھی تجویز دی۔ اس سے قبل بورڈ کی ایک خاتون آفیشل کے وتھاناگے کے کمرے میں جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں، رپورٹس کے مطابق کپتان میتھیوز اور کوچ مرون اتاپتو نے بیٹسمین کو ٹیم قوانین کی خلاف ورزی پر فوری طور پر ڈراپ کرنے کا کہا تھا، مگر جے سوریا نے وارننگ دیکر چھوڑ دیا اور وہ دوسرے ٹیسٹ کے اسکواڈ میں بھی شامل رہے، البتہ جاری ون ڈے سیریز کیلیے منتخب نہ ہو سکے۔
منیجر کے استفسار پر انھوں نے مذہبی تقریب میں شرکت کیلیے جانے کا عذر پیش کیا تھا، مگر یہ بات کسی کو ہضم نہ ہوئی کہ اہم میچ کے دوران وہ کیسے عبادت کیلیے ہوٹل سے چلے گئے، انھیں اگلے روز بیٹنگ بھی کرنا تھی اور ٹی وی کیمروں نے میدان میں جانے سے قبل ڈریسنگ روم میں جمائیاں لیتے ہوئے دکھایا۔ سیریز کے دوران آئی سی سی اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے کئی آفیشلز فرائض انجام دے رہے ہیں، سری لنکا کرکٹ اینٹی کرپشن آفیسر لکشمن ڈی سلوا کے مطابق سیریز میں پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے بعض بکیز اسٹینڈز میں دیکھے گئے، ان کی حرکات پر یونٹ کی گہری نظر رہی۔
پہلے ٹیسٹ کے دوران میزبان بیٹسمین کتھرووان وتھاناگے کے پراسرار طور پر رات بھر ہوٹل سے غائب رہنے کی تحقیقات شروع ہوگئیں، انھیں اگلے روز بیٹنگ کرنا تھی مگر وہ بغیر بتائے کہیں چلے گئے، اگلی صبح 7 بجے واپسی ہوئی، اس سے قبل بورڈ کی ایک خاتون آفیشل کے ان کے کمرے میں جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں، دوران میچ ٹی وی کیمروں نے انھیں ڈریسنگ روم میں جمائیاں لیتے ہوئے دکھایا، کپتان اور ٹیم منیجر وتھاناگے کو ڈراپ کرنا چاہتے تھے مگر چیف سلیکٹر نے تنبیہ کر کے چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق نوجوان بیٹسمین کتھرووان وتھاناگے کیریئر کی ابتدا ہی میں کئی ڈسپلنری مسائل میں الجھ چکے،انگلینڈ سے وطن واپسی کے دوران جہاز میں وہ تنازع کا شکار ہوئے جبکہ دورئہ بنگلہ دیش میں بھی ایک ناخوشگوار واقعے میں ملوث رہے تھے، اب ان کے حوالے سے بورڈ کی ڈسپلنری کمیٹی ایک نئے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، پاکستان سے گال ٹیسٹ کے دوران وہ ایک رات مینجمنٹ کو بتائے بغیر ٹیم ہوٹل سے باہر رہے، میڈیا رپورٹس میں ان پر مشکوک افراد سے روابط کا الزام بھی لگایا گیا، مگر سری لنکا کرکٹ کے اینٹی کرپشن آفیسر لکشمن ڈی سلوا کے مطابق ان کا یونٹ یا آئی سی سی اس حوالے سے فی الحال کوئی تحقیقات نہیں کر رہی، البتہ اگر فکسنگ سے تعلق پایا گیا تو ضرور نوٹس لیا جائیگا۔
پالیتھا کمارا سنگھے کی زیرسربراہی ڈسپلنری کمیٹی منگل کو وتھاناگے، ٹیم منیجر مائیکل ڈی سوزا، کپتان میتھیوز اور دیگر متعلقہ افراد سے ملاقات کریگی، ڈی سوزا نے قبل ازیں بذریعہ ای میل سلیکشن کمیٹی چیف جے سوریا سے بیٹسمین کے رویے کی شکایت کی تھی، انھوں نے لکھاکہ ''وتھاناگے میچ کے تیسرے دن 8 اگست کی شام 7 بجے مجھے بتائے بغیر ہوٹل سے چلے گئے، انکی اگلی صبح ساڑھے 6 بجے واپسی ہوئی''۔
منیجر نے اپنی ای میل میں فکسنگ کے حوالے سے خدشات ظاہر کرتے ہوئے معاملہ اینٹی کرپشن حکام کے سپرد کرنے کی بھی تجویز دی۔ اس سے قبل بورڈ کی ایک خاتون آفیشل کے وتھاناگے کے کمرے میں جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں، رپورٹس کے مطابق کپتان میتھیوز اور کوچ مرون اتاپتو نے بیٹسمین کو ٹیم قوانین کی خلاف ورزی پر فوری طور پر ڈراپ کرنے کا کہا تھا، مگر جے سوریا نے وارننگ دیکر چھوڑ دیا اور وہ دوسرے ٹیسٹ کے اسکواڈ میں بھی شامل رہے، البتہ جاری ون ڈے سیریز کیلیے منتخب نہ ہو سکے۔
منیجر کے استفسار پر انھوں نے مذہبی تقریب میں شرکت کیلیے جانے کا عذر پیش کیا تھا، مگر یہ بات کسی کو ہضم نہ ہوئی کہ اہم میچ کے دوران وہ کیسے عبادت کیلیے ہوٹل سے چلے گئے، انھیں اگلے روز بیٹنگ بھی کرنا تھی اور ٹی وی کیمروں نے میدان میں جانے سے قبل ڈریسنگ روم میں جمائیاں لیتے ہوئے دکھایا۔ سیریز کے دوران آئی سی سی اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے کئی آفیشلز فرائض انجام دے رہے ہیں، سری لنکا کرکٹ اینٹی کرپشن آفیسر لکشمن ڈی سلوا کے مطابق سیریز میں پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے بعض بکیز اسٹینڈز میں دیکھے گئے، ان کی حرکات پر یونٹ کی گہری نظر رہی۔