اسلام آباد میں طاقت کے استعمال سے کوئی نقصان ہوا تو ایم کیوایم بھی میدان میں آجائے گی الطاف حسین
قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل ہے کہ وہ حکومت کے ایسے احکامات نہ مانیں جن سے شہریوں کاخون بہے،قائدایم کیوایم
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو حکومت کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسلام آباد میں طاقت کے استعمال کے نتیجے میں کوئی نقصان ہوا تو پھر ایم کیوایم بھی اس ظلم کے خلاف میدان میں آجائے گی جس کے بعد کراچی سے خیبر تک عوام سڑکوں پر ہوں گے۔
لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک اورتحریک انصاف کے مظاہرین کے خلاف طاقت کااستعمال نہ کیاجائے کیونکہ مظاہرین میں نوجوان اوربزرگ ہی نہیں بلکہ خواتین اورمعصوم بچے بچیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب فوری طور پر عمران خان اور طاہرالقادری کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کریں اور ان کے جائزمطالبات کوفی الفورتسلیم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بھرپور کوشش کریں کہ مسئلہ پر امن طریقے سے حل ہوجائے، صورتحال کا تقاضہ ہے کہ طاقت کا استعمال کرنے سے بہتر ہے کہ وزیراعظم نوازشریف جمہوریت اور امن استحکام کی خاطر آئینی طریقہ استعمال کرتے ہوئے رضا کارانہ طور پر اپنا منصب چھوڑیں اور اوراسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلا کران ہاؤس تبدیلی لے آئیں اوراپنی جماعت میں سے کسی کوبھی وزیراعظم بنادیں تاکہ جمہوریت چلتی رہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں کی عزت کومجروح نہ کیاجائے، اگردفاعی اداروں کی عزت مجروح ہوئی تواس سے ملکی سلامتی اورعزت وقار کو نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے ہرقیمت پرگریزکیا جائے اور اگر اگرطاقت کے استعمال کے نتیجے میں انسانی جانوں کانقصان ہواتو پھر ایسی صورت میں ایم کیوایم بھی اس ظلم وستم کے خلاف میدان عمل میں آجائے گی اورپھرکراچی سے خیبرتک عوام سڑکوں پر ہوں گے۔ انہوں نے پولیس، رینجرز، ایف سی اورقانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ایسے احکامات نہ مانیں جن سے شہریوں کاخون بہے جبکہ عمران خان اور طاہرالقادری بھی اپنااحتجاج پرامن رکھیں اوراس بات کویقینی بنائیں کہ ان کااحتجاج کے باعث وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر سمیت حساس عمارتوں کو کسی بھی قیمت پر نقصان نہ پہنچے کیونکہ یہ عمارتیں ریاست پاکستان کی علامتیں ہیں،مظاہرین ڈپلومیٹک انکلیو میں بھی داخل نہ ہوں اورکسی بھی سفارتخانے کوکوئی نقصان یا سفارتکارکو کوئی تکلیف نہ پہنچے یہ پاکستان کے مہمان ہیں اوران کاتحفظ ہماری ذمہ داری ہے ۔
لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک اورتحریک انصاف کے مظاہرین کے خلاف طاقت کااستعمال نہ کیاجائے کیونکہ مظاہرین میں نوجوان اوربزرگ ہی نہیں بلکہ خواتین اورمعصوم بچے بچیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب فوری طور پر عمران خان اور طاہرالقادری کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کریں اور ان کے جائزمطالبات کوفی الفورتسلیم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بھرپور کوشش کریں کہ مسئلہ پر امن طریقے سے حل ہوجائے، صورتحال کا تقاضہ ہے کہ طاقت کا استعمال کرنے سے بہتر ہے کہ وزیراعظم نوازشریف جمہوریت اور امن استحکام کی خاطر آئینی طریقہ استعمال کرتے ہوئے رضا کارانہ طور پر اپنا منصب چھوڑیں اور اوراسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلا کران ہاؤس تبدیلی لے آئیں اوراپنی جماعت میں سے کسی کوبھی وزیراعظم بنادیں تاکہ جمہوریت چلتی رہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں کی عزت کومجروح نہ کیاجائے، اگردفاعی اداروں کی عزت مجروح ہوئی تواس سے ملکی سلامتی اورعزت وقار کو نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے ہرقیمت پرگریزکیا جائے اور اگر اگرطاقت کے استعمال کے نتیجے میں انسانی جانوں کانقصان ہواتو پھر ایسی صورت میں ایم کیوایم بھی اس ظلم وستم کے خلاف میدان عمل میں آجائے گی اورپھرکراچی سے خیبرتک عوام سڑکوں پر ہوں گے۔ انہوں نے پولیس، رینجرز، ایف سی اورقانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ایسے احکامات نہ مانیں جن سے شہریوں کاخون بہے جبکہ عمران خان اور طاہرالقادری بھی اپنااحتجاج پرامن رکھیں اوراس بات کویقینی بنائیں کہ ان کااحتجاج کے باعث وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر سمیت حساس عمارتوں کو کسی بھی قیمت پر نقصان نہ پہنچے کیونکہ یہ عمارتیں ریاست پاکستان کی علامتیں ہیں،مظاہرین ڈپلومیٹک انکلیو میں بھی داخل نہ ہوں اورکسی بھی سفارتخانے کوکوئی نقصان یا سفارتکارکو کوئی تکلیف نہ پہنچے یہ پاکستان کے مہمان ہیں اوران کاتحفظ ہماری ذمہ داری ہے ۔