ریڈ لائن عبور کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ایس ایس پی اسلام آباد
پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن گزشتہ روز دھرنے کی آڑ میں کچھ شرپسند عناصر نے حالات خراب کئے، عصمت اللہ جونیجو
ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو نے کہا ہے کہ ریڈ لائن ہمارے لئے بہت مقدس ہے اور کسی کو اس کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے اور جس نے بھی اسے عبور کرنے کی کوشش تو قانون فوری حرکت میں آئے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو نے کہا کہ ہم عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہیں اور ان ہی کی حفاظت کے لئے ہیں تاہم ریڈ لائن ہمارے لئے بہت مقدس ہے اور کسی کو اس کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن گزشتہ روز دھرنے کی آڑ میں کچھ شرپسند عناصر نے حالات خراب کئے جس کے باعث چند پولیس اہلکاروں نے بھی غلط قدم اٹھاتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں پر تشدد کیا جس کے لئے ہم معذرت خواہ ہیں اور ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔
عصمت اللہ جونیجو کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک قومی لیڈر ہیں جبکہ طاہر القادری کی ملک کے لئے کافی خدمات ہیں جنہیں ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن انہیں ہماری پوزیشن بھی سمجھنی چاہئے اور اپنے کارکنان کو قانون ہاتھ میں لینے اور تشدد سے روکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پالیسیاں نہیں بناتے، ہمارا کام پالیسیوں پر عمل کرنا ہے اس لئے ہم احکامات ماننے کے پابند ہیں تاہم میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ نہتے اور پرامن شہریوں کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں ہوگا، خواتین اور بچوں کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچائیں گے اور نہ ہی اسپتال سے کسی زخمی کو گرفتار کیا جائے گا۔
ایس ایس پی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے شدید خطرات ہیں اس لئے ریڈ زون کی سیکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے۔ چیرمین تحریک انصاف کے پولیس تشدد کا مقدمہ آئی جی اسلام آباد کے خلاف درج کرانے کے بیان کے حوالے سے عصمت اللہ جونیجو کا کہنا تھا کہ جو بھی اس میں ملوث ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور جب وزیر اعظم پر مقدمہ ہوسکتا ہے تو کسی کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہوسکتی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو نے کہا کہ ہم عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہیں اور ان ہی کی حفاظت کے لئے ہیں تاہم ریڈ لائن ہمارے لئے بہت مقدس ہے اور کسی کو اس کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن گزشتہ روز دھرنے کی آڑ میں کچھ شرپسند عناصر نے حالات خراب کئے جس کے باعث چند پولیس اہلکاروں نے بھی غلط قدم اٹھاتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں پر تشدد کیا جس کے لئے ہم معذرت خواہ ہیں اور ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔
عصمت اللہ جونیجو کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک قومی لیڈر ہیں جبکہ طاہر القادری کی ملک کے لئے کافی خدمات ہیں جنہیں ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن انہیں ہماری پوزیشن بھی سمجھنی چاہئے اور اپنے کارکنان کو قانون ہاتھ میں لینے اور تشدد سے روکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پالیسیاں نہیں بناتے، ہمارا کام پالیسیوں پر عمل کرنا ہے اس لئے ہم احکامات ماننے کے پابند ہیں تاہم میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ نہتے اور پرامن شہریوں کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں ہوگا، خواتین اور بچوں کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچائیں گے اور نہ ہی اسپتال سے کسی زخمی کو گرفتار کیا جائے گا۔
ایس ایس پی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے شدید خطرات ہیں اس لئے ریڈ زون کی سیکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے۔ چیرمین تحریک انصاف کے پولیس تشدد کا مقدمہ آئی جی اسلام آباد کے خلاف درج کرانے کے بیان کے حوالے سے عصمت اللہ جونیجو کا کہنا تھا کہ جو بھی اس میں ملوث ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور جب وزیر اعظم پر مقدمہ ہوسکتا ہے تو کسی کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہوسکتی ہے۔