بھارت میں راستہ دکھانے والے ’’لے چل‘‘ جوتے جلد ہی منظر عام پر

جی پی ایس ٹیکنالوجی کے حامل اسمارٹ اسپورٹس جوتے جلد ہی اپنے پہننے والوں کے لیے رہنمائی کا کام کرتے نظر آئیں گے۔

جی پی ایس ٹیکنالوجی کے حامل اسمارٹ اسپورٹس جوتے جلد ہی اپنے پہننے والوں کے لیے رہنمائی کا کام کرتے نظر آئیں گے۔ فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں جی پی ایس ٹیکنالوجی کے حامل اسمارٹ اسپورٹس جوتے جلد ہی اپنے پہننے والوں کے لیے رہنمائی کا کام کرتے نظر آئیں گے۔ یہ جوتے ارتعاش کے ذریعے مقررہ راستے تک لے جایا کریں گے۔

انگریزی فلم ''وزرڈ آف اوز'' میں ہیروئن کو بس ایک بٹن دبانے کی ضرورت ہوا کرتی تھی اور اس کے سرخ رنگ کے جوتے لمحوں میں اسے کنساس میں واقع اس کے گھر تک لے جایا کرتے تھے۔ تاہم ہالی وْڈ کی فلم کی یہ خیالاتی ایجاد اب جلد ہی اپنی حقیقی شکل میں بھارت میں نظر آئے گی۔


بھارت کے ''لے چل'' نامی یہ جوتے رواں ماہ ستمبر میں فروخت کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں، جو اپنے پہننے والے شخص کو نہ صرف راستہ اور سمت بتائیں گے بلکہ یہ بھی بتائیں گے کہ کتنے قدم چل لیے گئے، کتنا فاصلہ طے ہوا اور کتنی کیلوریز استعمال ہوئیں۔ یہ جوتے بلیو ٹوتھ ٹیکنالوجی کے حامل ہیں اور پہننے والے کے اسمارٹ فون سے لنکڈ ہوں گے اور اسمارٹ فون میں موجود گوگل میپس کی سہولت استعمال کرتے ہوئے یہ تمام سرگرمیاں انجام دیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ جوتوں میں نصب یہ ڈیٹیچ ایبل بلیو ٹوتھ آلہ دائیں مڑنے کے لیے دایاں اور بائیں مڑنے کے لیے بایاں جوتا مرتعش کرے گا اور پہننے والے کو مڑ جانے کا اشارہ دے دے گا۔ یہ جوتے 30 سالہ کرسپین لارنس اور 28 سالہ انیرْد شرما کی ایجاد ہیں، جنہوں نے انجینئرنگ کی تعلم حاصل کی اور 2011ء میں ایک چھوٹے سے فلیٹ میں ان جوتوں کی تیاری پر کام کیا۔ اب انھیں اس سلسلے میں سرمایہ کار دستیاب ہو گئے ہیں، جب کہ انھوں نے اس سلسلے میں 50 ملازمین بھی رکھ لیے ہیں۔
Load Next Story