حکومت کا عمران اور قادری سے دوبارہ پس پردہ مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم نوازشریف نے ان رابطوں کی ذمے داری وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سپرد کردی ہے، ذرائع
عسکری قیادت کا موقف سامنے آنے کے بعد اعلیٰ حکومتی سطح پرعوامی تحریک اورتحریک انصاف کے احتجاج کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال کو حل کرنے کے لیے دوبارہ طاہرالقادری اور عمران خان سے پس پردہ مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے ان رابطوں کی ذمے داری وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سپرد کردی ہے، عسکری قیادت کا بیان سامنے آنے کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے رات گئے اپنے قریبی حلقوں سے مشاورت کی اور اتفاق کیا گیا کہ اس معاملے کو بیک ڈورمذاکراتی پالیسی کے توسط سے حل کیاجائے گا،انھوں نے وفاقی وزیراسحاق ڈار کو ہدایت کردی ہے کہ وہ فوری طور پر رابطوں کا آغاز کردیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہدایت ملنے کے بعد سیاسی رابطہ کار نے ایم کیو ایم کی قیادت ،گورنرسندھ ،گورنرپنجاب اور جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق سے رابطے کیے ہیں ،ان کو وزیراعظم کا خصوصی مذاکراتی پیغام پہنچایا گیا ہے، ان رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسا سیاسی ماحول بنائیں کہ وزیراعظم براست عمران خان اورطاہرالقادری سے ملاقات کرسکیں اور اس معاملے کا حل نکالا جاسکے۔
مختلف حلقوں کے توسط سے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کوحکومتی پیغام بھیجاگیا ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ کے فورم پر آکر اس بات کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہیں کہ اگرسپریم کورٹ کے کمیشن نے الیکشن 2013 میں دھاندلی کے الزام میں ان کو ملوث قراردیاتو وہ استعفیٰ دے دیں گے اورسانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات سمیت تمام مطالبات کاحل آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے نکالا جائے گا ،تاہم رابطہ کاروں کو کہا گیا کہ پہلے حکومت طاقت کا استعمال بند کرے پھر بات چیت کے آپشن کوشروع کرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے ان رابطوں کی ذمے داری وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سپرد کردی ہے، عسکری قیادت کا بیان سامنے آنے کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے رات گئے اپنے قریبی حلقوں سے مشاورت کی اور اتفاق کیا گیا کہ اس معاملے کو بیک ڈورمذاکراتی پالیسی کے توسط سے حل کیاجائے گا،انھوں نے وفاقی وزیراسحاق ڈار کو ہدایت کردی ہے کہ وہ فوری طور پر رابطوں کا آغاز کردیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہدایت ملنے کے بعد سیاسی رابطہ کار نے ایم کیو ایم کی قیادت ،گورنرسندھ ،گورنرپنجاب اور جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق سے رابطے کیے ہیں ،ان کو وزیراعظم کا خصوصی مذاکراتی پیغام پہنچایا گیا ہے، ان رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسا سیاسی ماحول بنائیں کہ وزیراعظم براست عمران خان اورطاہرالقادری سے ملاقات کرسکیں اور اس معاملے کا حل نکالا جاسکے۔
مختلف حلقوں کے توسط سے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کوحکومتی پیغام بھیجاگیا ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ کے فورم پر آکر اس بات کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہیں کہ اگرسپریم کورٹ کے کمیشن نے الیکشن 2013 میں دھاندلی کے الزام میں ان کو ملوث قراردیاتو وہ استعفیٰ دے دیں گے اورسانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات سمیت تمام مطالبات کاحل آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے نکالا جائے گا ،تاہم رابطہ کاروں کو کہا گیا کہ پہلے حکومت طاقت کا استعمال بند کرے پھر بات چیت کے آپشن کوشروع کرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔