ورلڈکپ کنٹریکٹ ختم کیے جانے پرپانی فراہم کرنے والی کمپنی بھڑک اٹھی
ہم نے اپنی لیبارٹریز میں ٹیسٹ کیے اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہمارے پانی میں کوئی خرابی نہیں ہے، چمندا وجے سنگھے
NEW DEHLI:
کنٹریکٹ ختم کیے جانے پرسری لنکا کی پانی فراہم کرنے والی کمپنی بھڑک اٹھی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ میں شریک کھلاڑیوں کے مختلف امراض کا شکار ہونے کی وجہ سے پانی فراہم کرنے والی کمپنی تبدیل کردی تھی۔
پہلے والی کمپنی کے جنرل منیجر چمندا وجے سنگھے نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ان کو جس پانی میں گیسٹرو وائرس ملا اس کا نمونہ فراہم کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنی لیبارٹریز میں ٹیسٹ کیے اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہمارے پانی میں کوئی خرابی نہیں ہے، ہمیں ابھی تک آئی سی سی کا کوئی جواب نہیں ملا، ہوسکتا ہے کہ کھلاڑیوں نے اپنے ہوٹلز میں کسی اور کمپنی کا پانی پیا ہو ۔
ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ یاد رہے کہ کئی ٹیموں کے کھلاڑیوں کو سری لنکا آمد پر پیٹ کے امراض کا سامنا کرنا پڑا۔
کنٹریکٹ ختم کیے جانے پرسری لنکا کی پانی فراہم کرنے والی کمپنی بھڑک اٹھی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ میں شریک کھلاڑیوں کے مختلف امراض کا شکار ہونے کی وجہ سے پانی فراہم کرنے والی کمپنی تبدیل کردی تھی۔
پہلے والی کمپنی کے جنرل منیجر چمندا وجے سنگھے نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ان کو جس پانی میں گیسٹرو وائرس ملا اس کا نمونہ فراہم کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنی لیبارٹریز میں ٹیسٹ کیے اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہمارے پانی میں کوئی خرابی نہیں ہے، ہمیں ابھی تک آئی سی سی کا کوئی جواب نہیں ملا، ہوسکتا ہے کہ کھلاڑیوں نے اپنے ہوٹلز میں کسی اور کمپنی کا پانی پیا ہو ۔
ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ یاد رہے کہ کئی ٹیموں کے کھلاڑیوں کو سری لنکا آمد پر پیٹ کے امراض کا سامنا کرنا پڑا۔