آئندہ 72 گھنٹوں میں موجودہ بحران کا فیصلہ ہوجائے گا شیخ رشید احمد
ملک کی موجودہ صورت حال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے اور حالات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں، سربراہ عوامی مسلم لیگ
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کہتے ہیں کہ ملک میں جاری صورتحال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے اور آئندہ 72 گھنٹوں میں موجودہ بحران کا فیصلہ ہوجائے گا۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورت حال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے اور حالات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔ اس وقت اسلام آباد میں اعصاب کی جنگ لڑی جارہی ہے، حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ انہوں نے عمران خان کے 6 میں پونے 6 مطالبات مان لئے ہیں، ہوسکتا ہے کہ آئندہ ایک دو روز میں تمام مطالبات ہی مان لئے جائیں۔ آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں اور اسی دوران موجودہ بحران کا فیصلہ ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی وی پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ سرکاری عمارات میں داخل ہونا غیرقانونی ہے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے انہیں عمران خان کے ساتھ ہونے والے معاملے پر بلاوجہ ملوث کیا انہیں اس سارے مسئلے پر کچھ بھی معلوم نہیں تھا، آج وہ بہت بڑے جمہوریت کے چیمپئن بن رہے ہیں حالانکہ ان سمیت ملک کا کوئی بھی سیاستدان ایسا نہیں جس نے کبھی کسی آمر کی حمایت نہ کی ہو، جنرل ضیاالحق کی کابینہ میں وزارت کا حلف لینے کے لئے وہ ان کے گھر میں تیار ہوئے تھے۔ اس لئے وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ انہیں چاہئے تھا کہ وہ بحیثیت صدر تحریک انصاف اپنی جماعت کو سنبھالتے، وہ سمجھتے ہیں لوگوں کو ان سے محبت ہے اس لئے وزیر اعظم سے لے کر خواجہ سعد رفیق اور مخدوم جاوید ہاشمی انہیں ہی نشانہ بنارہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورت حال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے اور حالات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔ اس وقت اسلام آباد میں اعصاب کی جنگ لڑی جارہی ہے، حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ انہوں نے عمران خان کے 6 میں پونے 6 مطالبات مان لئے ہیں، ہوسکتا ہے کہ آئندہ ایک دو روز میں تمام مطالبات ہی مان لئے جائیں۔ آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں اور اسی دوران موجودہ بحران کا فیصلہ ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی وی پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ سرکاری عمارات میں داخل ہونا غیرقانونی ہے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے انہیں عمران خان کے ساتھ ہونے والے معاملے پر بلاوجہ ملوث کیا انہیں اس سارے مسئلے پر کچھ بھی معلوم نہیں تھا، آج وہ بہت بڑے جمہوریت کے چیمپئن بن رہے ہیں حالانکہ ان سمیت ملک کا کوئی بھی سیاستدان ایسا نہیں جس نے کبھی کسی آمر کی حمایت نہ کی ہو، جنرل ضیاالحق کی کابینہ میں وزارت کا حلف لینے کے لئے وہ ان کے گھر میں تیار ہوئے تھے۔ اس لئے وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ انہیں چاہئے تھا کہ وہ بحیثیت صدر تحریک انصاف اپنی جماعت کو سنبھالتے، وہ سمجھتے ہیں لوگوں کو ان سے محبت ہے اس لئے وزیر اعظم سے لے کر خواجہ سعد رفیق اور مخدوم جاوید ہاشمی انہیں ہی نشانہ بنارہے ہیں۔