حکومتی کمیٹیوں کی ناکامی کے بعد عمران خان اور طاہرالقادری سے مذاکرات کیلئے جرگہ سرگرم
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے مذاکرات کے لئے حکومتی کمیٹیوں کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں جرگہ سرگرم ہوگیاہے جس نے دونوں رہنماؤں سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان اور طاہرالقادری کو ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں جرگے نے عمران خان سے ملاقات کی جبکہ جرگے میں پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک سمیت حاصل بزنجو، لیاقت بلوچ، کلثوم پروین، میاں اسلم اور غازی گلاب جمال شامل ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف سے مختصر ملاقات کے بعد جرگے نے ڈاکٹر طاہرالقادری سے کنٹینر میں ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہرالقادری کو حکمران جماعت پر اعتماد نہیں لیکن سیاسی جماعتوں نے طے کیا ہے کہ اگر فریقین مذاکراتی ٹیبل پر بیٹھ کر کوئی معاہدہ کرلیں تو سیاسی جماعتیں ضامن بننے کو تیار ہیں اور حتمی معاہدہ میڈیا کے سامنے ہوگا تاکہ کوئی فریق غلط بیانی سے کام نہ لے سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی مواقعوں پر لچک کا مظاہرہ کیا جبکہ کئی تجاویز پر بلا تعطل عملدرآمد بھی کیا تاہم حکومت کو ہمیشہ مشورہ دیا کہ کوئی بھی مسئلہ ہے تو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جائے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے شاہ محمود قریشی کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ جرگے سے بات چیت کے لئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی کمیٹی قائم کی جس سے ملاقات کا دوسرا راؤنڈ ہوگا جس میں قوم کو خوشخبری ملنے کی توقع ہے۔
کمیٹی میں شامل پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ طاہرالقادری اور عمران خان کے حکومت سے مذاکرات جہاں سے ڈیڈ لاک کا شکار ہوئے تھے بات وہیں سے دوبارہ شروع ہوگی، امید کرتے ہیں کہ قوم کو جلد خوشخبری ملے گی۔
بعد ازاں اپوزیشن کے سیاسی جرگے نے تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم سے بھی ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے اپنا موقف جرگے کے سامنے پیش کردیا سیاسی جرگے کے رہنماؤں نے بڑی توجہ سے سنا تاہم ہماری اگلی نشست کل سہ پہر 4 بجے رحمان ملک کی رہائش گاہ پر ہوگی اور بات جہاں ختم ہوئی ہے وہیں سے اس کا آغاز ہوگا۔
اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف نے بڑی فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی، مذاکرات میں شامل لوگ بڑے تجربہ کار ہے اور امید ہے کہ قوم جلد خوشخبری سنے گی۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ قوم موجودہ بحران کا حل چاہتی ہے اور ہم جلد از جلد اس صورتحال کا حل نکالنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی وہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے گرفتار کارکنان کو فوری رہا کرے اور دونوں جماعتوں کی مذاکرات پر آمادگی کو ہرگز ان کی کمزوری نہ سمجھے۔