نگلیریا نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی واٹر بورڈ کلورین ملا پانی فراہم کرنے میں ناکام
گلشن اقبال کا رہائشی 13سالہ حاشر طالب علم تھا، نگلیریا سے شہر میں 12 اموات ہوچکی، واٹر بورڈ کی غفلت کے باعث۔۔۔
شہر میں نگلیریا نے ایک اورنوجوان کی جان لے لی،کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدارشامل نہیں کی جارہی ہے۔
محکمہ صحت اور انسداد نگلیریا مشترکہ کمیٹی نے ایک ماہ کی رپورٹ جاری کردی جس میں کہاگیا ہے مختلف ٹاؤنز سے حاصل کیے جانے والے پانی کے نمونوں میں مطلوبہ مقدار سے کم کلورین شامل تھی، 612 پمپ ہاؤسز میں کلورین سرے سے ہی موجود نہیں تھی، تفصیلات کے مطابق نگلیریا میں مبتلا طالب علم جاں بحق ہوگیا، گلشن اقبال کا رہائشی 13 سالہ طالب علم حاشرولد زاہد حسین گلستان جوہر کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھا، اسے گلشن اقبال کے نجی اسپتال میں منتقل کردیاگیا جہاں وہ جاں بحق ہوگیا، متوفی کی وجہ موت نگلیریا بتائی گئی، کراچی میں اب تک نگلیریا سے 12 اموات ہوچکی ہیں۔
کراچی کے ایک اور نجی اسپتال میں نواب شاہ کا رہائشی 50 سالہ محرم علی نگلیریا کے مرض میں زیر علاج ہے، واٹر بورڈ کی غفلت کے باعث کئی علاقوں میں سیوریج ملے پانی کی فراہمی جاری ہے،محکمہ صحت اور انسداد نگلیریا کی مشترکہ کمیٹی نے گزشتہ ماہ پانی کے نمونوںکی رپورٹ محکمہ صحت میں جمع کرادی،رپورٹ میں بتایا گیا ہے گڈاپ، گلشن اقبال، بلدیہ، ملیر، لیاقت آباد، سائٹ ،شاہ فیصل، بن قاسم سمیت دیگرعلاقوں سے 2854 پانی کے نمونے حاصل کیے گئے، پانی کے ان نمونوںکے کیمیائی تجزیے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ 1965 نمونوں میں کلورین کی مقدار انتہائی کم تھی۔
واٹربورڈ کے 612 پمپ ہاؤسسز اوردیگر میں کلورین سرے ہی سے موجود نہیں تھی، محکمہ صحت کے ایک افسرکے مطابق کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی میںکلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں جارہی جس کی وجہ سے کراچی سمیت صوبے بھر میں نگلیریا کے مرض سے متاثرہ افراد تواتر کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں، نگلیریا کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ نوابشاہ کا رہائشی محرم علی کو بھی گزشتہ روز نیشنل میڈیکل سینٹر میں داخل کیا گیا جس کو نگلیری اکے مرض کی تشخیص کی گئی ہے، دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ نگلیریا مشترکہ کمیٹی نے یکم مئی سے 31 اگست تک کے پانی کے نمونوں کی تجزیاتی رپورٹ محکمہ صحت میں جمع کرادی ہے۔
محکمہ صحت اور انسداد نگلیریا مشترکہ کمیٹی نے ایک ماہ کی رپورٹ جاری کردی جس میں کہاگیا ہے مختلف ٹاؤنز سے حاصل کیے جانے والے پانی کے نمونوں میں مطلوبہ مقدار سے کم کلورین شامل تھی، 612 پمپ ہاؤسز میں کلورین سرے سے ہی موجود نہیں تھی، تفصیلات کے مطابق نگلیریا میں مبتلا طالب علم جاں بحق ہوگیا، گلشن اقبال کا رہائشی 13 سالہ طالب علم حاشرولد زاہد حسین گلستان جوہر کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھا، اسے گلشن اقبال کے نجی اسپتال میں منتقل کردیاگیا جہاں وہ جاں بحق ہوگیا، متوفی کی وجہ موت نگلیریا بتائی گئی، کراچی میں اب تک نگلیریا سے 12 اموات ہوچکی ہیں۔
کراچی کے ایک اور نجی اسپتال میں نواب شاہ کا رہائشی 50 سالہ محرم علی نگلیریا کے مرض میں زیر علاج ہے، واٹر بورڈ کی غفلت کے باعث کئی علاقوں میں سیوریج ملے پانی کی فراہمی جاری ہے،محکمہ صحت اور انسداد نگلیریا کی مشترکہ کمیٹی نے گزشتہ ماہ پانی کے نمونوںکی رپورٹ محکمہ صحت میں جمع کرادی،رپورٹ میں بتایا گیا ہے گڈاپ، گلشن اقبال، بلدیہ، ملیر، لیاقت آباد، سائٹ ،شاہ فیصل، بن قاسم سمیت دیگرعلاقوں سے 2854 پانی کے نمونے حاصل کیے گئے، پانی کے ان نمونوںکے کیمیائی تجزیے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ 1965 نمونوں میں کلورین کی مقدار انتہائی کم تھی۔
واٹربورڈ کے 612 پمپ ہاؤسسز اوردیگر میں کلورین سرے ہی سے موجود نہیں تھی، محکمہ صحت کے ایک افسرکے مطابق کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی میںکلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں جارہی جس کی وجہ سے کراچی سمیت صوبے بھر میں نگلیریا کے مرض سے متاثرہ افراد تواتر کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں، نگلیریا کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ نوابشاہ کا رہائشی محرم علی کو بھی گزشتہ روز نیشنل میڈیکل سینٹر میں داخل کیا گیا جس کو نگلیری اکے مرض کی تشخیص کی گئی ہے، دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ نگلیریا مشترکہ کمیٹی نے یکم مئی سے 31 اگست تک کے پانی کے نمونوں کی تجزیاتی رپورٹ محکمہ صحت میں جمع کرادی ہے۔