دلشان کیس احمد شہزاد پر پابندی کی تلوار لٹکنے لگی

سری لنکن بورڈ کی طرف سے کارروائی نہ کرنے کا اشارہ ملنے کے باوجود پی سی بی اوپنر کو ڈھیل دینے کو تیار نہیں

ڈومیسٹک کرکٹ کے نازک ڈھانچے سے فوری طور پر زیادہ چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا فیصلہ، بتدریج تبدیلیاں کی جائیں گی، ٹی ٹوئنٹی کپتان کا اعلان جلد ہو جائے گا۔ فوٹو؛فائل

احمد شہزاد پر پابندی کی تلوار لٹکنے لگی، سری لنکن بورڈ کی طرف سے کارروائی نہ کرنے کا اشارہ ملنے کے باوجود پی سی بی اوپنر کو کوئی ڈھیل دینے کو تیار نہیں، چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا جائے گا۔

ڈومیسٹک کرکٹ کے نازک ڈھانچے سے فوری طور پر زیادہ چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، بورڈ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بتدریج تبدیلیاں کی جائیں گی، قومی ٹیم کی سلیکشن کرتے ہوئے بحران میں مرد میدان ثابت ہونے والے کھلاڑیوں کو ترجیح دی جائے گی،فواد عالم مشکل میں اعصاب قابو میں رکھتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احمد شہزاد سری لنکن اوپنر تلکارتنے دلشان سے مذہبی گفتگو کرکے سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں، معاہدے کی ایک شق میں واضح طور پر تحریر ہے کہ کھلاڑی کسی کے ساتھ ایسے معاملات پر بات نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ ٹیلی ویژن فوٹیج میں پاک سری لنکا ون ڈے سیریز کے آخری میچ میں احمد شہزاد میزبان اوپنر سے مذہبی معاملات پر گفتگو کرکے انھیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دیتے نظر آرہے ہیں، سری لنکن کرکٹ بورڈ نے معاملہ ختم کردیااور دلشان نے بھی شکایت کرنے میں کسی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا،اس کے باوجود پی سی بی احمد شہزاد کو کوئی ڈھیل نہ دے کر دیگر کرکٹرز کیلیے ایک مثال قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ واقعے کا جائزہ لینے کیلیے ذاکر خان کی زیرسربراہی 3 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی،سری لنکن بورڈ سے تحریری طور پر معاملے کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی پر متعلقہ کھلاڑی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر کے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے جو پلیئر اور دیگر دستیاب گواہوں کے بیانات اور شہادتوں کی روشنی میں اپنی رپورٹ تیار کرکے پی سی بی کو پیش کرتی ہے، الزام ثابت ہونے کی صورت میں پابندی یا جرمانے کی سزا میں تخفیف یا اسے معاف کرنا بورڈ کے سربراہ کی صوابدید ہوتی ہے تاہم شہر یار خان نے کارروائی کا اشارہ دیدیا۔ دیگر امور پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں غیر ملکی ٹیموں کے پاکستان آنے کے امکانات نہیں، البتہ افغانستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، زمبابوے و آئی سی سی کے ایسوسی ایٹس ممالک کی اے اور انڈر 19 ٹیموں کو بلاکر میچز کرائے جا سکتے ہیں، اس ضمن میں جلد لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی سلیکشن میں زیادہ خامیاں نہیں لیکن ڈومیسٹک اور ریجنل کرکٹ کی سلیکشن مشکوک اوراس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، نئے اور با صلاحیت کھلاڑیوں کی تلاش کیلیے جونیئرز اور انڈر 19 کرکٹرز کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جارہا ہے تاکہ سینئرز کا بیک اپ تیار کیا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے کو بتدریج تبدیل کریں گے، اس حوالے سے سابق ٹیسٹ کپتان عمران خان اور جاوید میانداد کے نظریات میں کافی فرق تھا، ریجن کرکٹ میں علاقے کے کھلاڑی ہی ہونا چاہئیں، امپائرز کی کارکردگی بھی جانچیں گے، میدانوں کا قیام ضروری ہے۔

بورڈ علاقائی کرکٹ کے فروغ میں ایسوسی ایشنز کی بھر پور معاونت کرے گا، ماضی میں پی سی بی میں درست انداز میں مارکیٹنگ نہیں ہو سکی، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے سے بھی ٹیلنٹ سامنے نہیں آ رہا، قومی ٹیم کو فواد عالم جیسے کرکٹرز کی ضرورت ہے جو بحرانی حالات میں وکٹ پر جم کر رنز اسکور کریں، قومی ٹیم میں اس جیسے 2،3 ہی کرکٹرز ہیں، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان کے حوالے سے بورڈ چیئرمین نے کہا کہ اس سلسلے میں مشاورت ہوچکی آئندہ چند روز میں نام سامنے آجائے گا۔ شہریار خان نے کہا کہ گھاٹے کا سودا ہونے کی بنا پر پاکستان پریمیئر لیگ کو منسوخ کیا گیا، تمام ممالک کی لیگ کرکٹ ان کی سر زمین پر ہورہی ہے، پی ایس ایل کے دبئی میں انعقاد سے پاکستانی عوام کو فائدہ ملے گا نہ کرکٹرز کو اپنی کارکردگی دکھانے میں لطف آئیگا۔
Load Next Story