قیامت خیز بارشوں سے مزید 118 افراد جاں بحق ندی نالے بپھر گئے درجنوں دیہات زیر آب
سیکڑوں زخمی،پنجاب میں نظام زندگی معطل، تعلیمی ادارے بند، لگاتاربارش سے عمارتیں گرتی رہیں، 64 افراد جاں بحق
SUKKUR:
پنجاب، آزادکشمیر، گلگت اورپہاڑی علاقوں میں مسلسل 24 گھنٹوں سے زائد عرصہ تک جاری رہنے والی بارش نے قیامت برپاکردی ہے۔
مسلسل جاری رہنے والی بارش کے باعث زندگی کا پہیہ جام ہوکررہ گیاہے،ٹریفک اورمواصلات کانظام معطل ہوکررہ گیا، ٹرانسفارمرخراب ہونے کئی کئی گھنٹے بجلی بندرہی، چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اورٹریفک وغیرہ کے حادثات میں 118 افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں، مکان گرنے اورکھلے پلاٹوں میں پانی بھرنے سے غریب لوگوں نے کھلے آسمان تلے پناہ لے رکھی ہے، طویل بارش سے سڑکیں اورندی نالے اوورفلو ہوگئے، دفاترمیں ملازمین کی حاضری انتہائی کم رہی، کئی شہروں میں سکول بندکردیئے گئے، آزاکشمیرمیں 38 ہلاکتیں ہوئی ہیں،گلگت بلتستان میں بھی بارش شروع ہوگئی ہے۔
دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیداہوچکی ہے، دریا، ندی نالے بپھرگئے ہیں، نالہ ڈیک اورایک سے کئی دیہات زیرآب درجنوں دیہات زیرآب آگئے، کئی کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، ستلج اورچناب میں درمیانے درجے کاسیلاب ہے،نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، نالہ لئی میں پانی کی سطح سولہ فٹ تک جاپہنچی،جس کے بعداردگردکی آبادیوں کوخالی کروانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سائرن بجنا شروع ہوگئے، راول ڈیم کااسپل وے پیشگی اطلاع کے بغیر کھولے جانے سے دریائے سواں بیھرگیاجس سے کرسچن کالونی ڈوب گئی، تفصیلات کے مطابق پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشوں نے قیامت برپاکردی، زندگی مفلوج ہوکررہ گئی ہے۔
لوگوں نے بارش کاسلسلہ روکنے کیلیے اذانیں دیں، اطلاعات کے مطابق کرنٹ لگنے، لینڈ سلائیڈ نگ اوردیوارگرنے کے نتیجہ راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں کل 9 اموات ہوئیں اور7 افرادزخمی ہوئے جبکہ 93 گھروں کو نقصان پہنچا، ہری پورمیں 4، چکوال میں ایک، گوجر خان میں 4، روات میں 3، دولتالہ ایک،دینہ میں ایک اورمانسہرہ میں 2 افراد زندگی کی بازی ہارگئی فوجی کالونی کا 14 سالہ ساجد محمود،سوان پل کے پاس لینڈ سلائیڈنگ سے 23 سالہ بلال احمد، بحریہ ٹاؤن میں دیوارگرنے سے 3 افرادجان کی بازی ہارگئے ، کریسچن کالونی میں 3 عمارتیں گرنے سے 6 افراد شدیدزخمی ہوگئے۔
راول ڈیم کا سپل وے پیشگی اطلاع کے بغیرکھولے جانے سے دریائے سواں بیھرگیا'جس سے کرسچن کالونی ڈوب گئی، پاک فوج، ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس سمیت دیگرامدادی اداروں نے ریسکیوآپریشن کے ذریعے خواتین اور بچوں سمیت 100 افرادکوریسکیوکیا،ریسکیواپریشن 4 گھنٹے سے زائدوقت تک جاری رہاادھرسواں پل سے قبل زیارت موڑ پر پہاڑی ٹیلوں میں کچے گھروندے کے مکان پرمٹی کاتودہ گرنے سے26 سالہ بلال موقع پرہی جاں بحق ہوگیا۔
دوسری جانب نالہ لئی میں پانی کی سطح بلندہوگئی، نالہ لئی میں پانی کی سطح 16 فٹ تک جاپہنچی راولپنڈی شہرکے نشیبی علاقوں آریہ محلہ، مسلم کالونی، ندیم آباد کالونی، ڈھوک چراغ دین ،چمن زار،امرپورہ ،صادق آباد،کرتارپورہ ،ڈہوک کھبہ ،تماسم آباد،قاسم آباد،رحیم آباد سمیت دیگرعلاقوں میں بارش کے پانی کی سطح پانچ فٹ تک بلندہوگئی۔
جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آبادمیں جاری حالیہ تیز بارشوں کے باعث کسی بھی ہنگامی صورتحال کے کنٹرول کیلیے پمزاسپتال میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ ہری پورکے علاقے خانپورکی نواحی بستی دارتیاں محلہ بجیدہ میں مکان کی چھت گرنے سے 45 سالانہ رخسانہ زوجہ نصیر، 16 سالہ حمزہ ولدنصیر،رئیس ولد نصیر ، بینش دخترفاروق چھت کے نیچے دب کرجاں بحق ہوگئے جبکہ غازی عمرخانہ کنڈی میں باڑے کی چھت گرنے سے مویشی ہلاک ،مواصلات کانظام درہم برہم، ٹریفک کانظام معطل ،پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے روڈ بند ہوگئے۔ چکوال میں تکیہ شاہ مرادتھانہ ڈوہمن کے علاقہ میں نالہ بھناؤمیں ایک پک اپ تیز رفتارپانی میں بہہ گئی جس کے نتیجہ میں ایک شخص عاطف حسین ولدمنظورحسین ساکن جنڈیال فیض اللہ جاں بحق جبکہ 6 افرادکوزندہ بچالیا گیا جبکہ 2لاپتہ افرادکی تلاش جاری ہے
گوجرخان شہر اورگردونواح میں مکان کی چھتیں گرنے اورڈوبنے سے 4افرادجاں بحق ہوگئے شرقی علاقہ میں جنڈ نجار،ڈونگی بھاگپور،سرائے پکا کے پل گرگئے متعددآبادیوں کارابطہ شہرسے کٹ گیا۔درکالی چہاری بنگلہ میں مکان کی چھتیں گرنے سے2 خواتین جاں بحق جبکہ شرقی علاقے میں 2 افراد گاڑی سمیت تیز سیلابی ریلے میں بہہ گئے،تھانہ روات کے علاقہ میں مٹی کاتودہ گرنے سے 3 گوالے جان بحق ہوگئے جان بحق ہونے والوں میں ظہیرعباس سکنہ فیصل آبادعمر28 سال ،جمال حسین سکنہ جھنگ عمر24 سال اورفرمان علی سکنہ حافظ آبادعمر45 سال شامل ہیں، چھپرن مامکان بھی زمین بوس ہوگیا،ایس ایچ اوروات نے عملہ کے ہمراہ زخمیوں کواسپتال پہنچایامگروہ جانبرنہ ہوسکے ،دولتالہ کے نواحی علاقہ درکالی کلاں میں 42 سالہ تسلیم بی بی شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہوگئیں۔کرنٹ لگنے سے سب ڈویژن واپڈانمبر2 کالائن مین چوہدری آصف جاں بحق ہوگئے۔
مری اورگلیات میں چوتھے روزبھی شدیدطوفانی بارش کاسلسلہ جاری لینڈسلائیڈنگ کے باعث راولپنڈی مری کشمیرروڈپرٹریفک معطل نیومری پتریاٹہ روڈ بھی لینڈسلائیڈنگ کے باعث بندبانسرہ گلی کے مقام پرلینڈسلائیڈنگ سے بانسرہ گلی میںسوئی گیس کی سپلائی معطل تیز ہواؤں کے باعث کئی مقامات پردرخت کوجڑوں سے اکھڑگئے جبکہ بجلی کے کئی پول گرنے سے بجلی کانظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ادھرفیڈرل فلڈ کمیشن نے کہاہے کہ دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پرانتہائی اونچے درجے جبکہ دریائے جہلم میں ستلج بیراج کے مقام پردرمیانے درجے کاسیلاب ہے۔جمعہ کوفلڈ کمیشن کی جاری رپورٹ کے مطابق ملک کے بڑے دریابشمول سندھ، راوی اور ستلج میں پانی کابہاؤمعمول کے مطابق ہے۔ دریائے چناب میں خانکی قادرآبادکے مقام پراونچے درجے کاسیلاب ہے۔
پشاورمیں شدید بارش اور سیلاب کے باعث 33 یونین کونسلوں کو حساس ترین قرار دیدیا گیا کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پشاورکے تینوں بڑے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیلاہورکے علاقے ہلوکی میں چھت گرنے سے لیاقت اورصفدرجاں بحق جبکہ ایک شخص جاویدزخمی، رائیونڈ میں تین زخمی، مغلپورہ میں کرنٹ لگنے سے عنایت فیروز پورروڈ پر موٹرسائیکل سوارفٹ پاتھ سے ٹکراکراورپی آئی اے سوسائٹی میں چھت گرنے سے دوماہ کی بچی جاں بحق ہوگئی، گلشن راوی گندے نالے میں شگاف پڑ گیا۔
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ کی چھتیںبھی ٹپک پڑیں، قصورکے گاؤں ہری ہرمیں چھت گرنے سے صادق، 29 پتوکی میں ارشادبی بی جاں بحق اسکی 4 بیٹیاں مقدس، نبیلہ، مریم اورتنزیلہ زخمی، کوٹ عیسے خاں میں نوجواں افضل، معمرعورت خیراں بی بی جاں بحق ہوگئے، مجموعی طور پر 2 سوسے زائد گھروں کی چھتیں اوردیواریں گرنے کی اطلاعات ملی ہیں، دیپالپورمیں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، فیصل آبادریجن میں7افرادجاں بحق ہوئے، گوجرانوالہ ریجن میں 14 افراد جان گنوا بیٹھے، آزادکشمیرمیں بھی بارشوں نے تباہی مچادی ہے، مختلف واقعات میں 38 افرادجاں بحق ہوگئے، مظفرآبادسے بیشتراضلاع کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ ندی نالے اوردریا بپھرگئے، دریائے نیلم ،جہلم اورپونچھ میں اونچے درجے کاسیلاب ہے،وزیرعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجیدنے متاثرہ علاقوں کادورہ کیا، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اب تک60افرادجاں بحق ہوچکے ہیں، چلاس میں گھرپرمٹی کاتوداگرنے سے ایک ہی خاندان کے8 افرادجاں بحق ہوگئے۔
بھارت کی جانب سے چھوڑاگیاسیلابی ریلا آج دریائے ستلج سے گذرے گا، ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ ساڑھے 3 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 لاکھ کیوسک کاریلاگذرے گا، برساتی نالے بپھرگئے، بجوات کے 85 دیہات کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا، درجنوں دیہات ڈوب گئے جبکہ جہلم کے قریب ریلوے پٹڑی کو نقصان پہنچنے سے لاہورسے راولپنڈی کیلیے ٹرین سروس عارضی طور پر بند کردی گئی ہے، ہیڈ خانکی سے 4 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزررہاہے، درجنوں دیہات ڈوب گئے۔ جھنگ میں ہنگامی حالت کااعلان کرت ہوئے فوج طلب کرلی گئی۔
پنجاب، آزادکشمیر، گلگت اورپہاڑی علاقوں میں مسلسل 24 گھنٹوں سے زائد عرصہ تک جاری رہنے والی بارش نے قیامت برپاکردی ہے۔
مسلسل جاری رہنے والی بارش کے باعث زندگی کا پہیہ جام ہوکررہ گیاہے،ٹریفک اورمواصلات کانظام معطل ہوکررہ گیا، ٹرانسفارمرخراب ہونے کئی کئی گھنٹے بجلی بندرہی، چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اورٹریفک وغیرہ کے حادثات میں 118 افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں، مکان گرنے اورکھلے پلاٹوں میں پانی بھرنے سے غریب لوگوں نے کھلے آسمان تلے پناہ لے رکھی ہے، طویل بارش سے سڑکیں اورندی نالے اوورفلو ہوگئے، دفاترمیں ملازمین کی حاضری انتہائی کم رہی، کئی شہروں میں سکول بندکردیئے گئے، آزاکشمیرمیں 38 ہلاکتیں ہوئی ہیں،گلگت بلتستان میں بھی بارش شروع ہوگئی ہے۔
دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیداہوچکی ہے، دریا، ندی نالے بپھرگئے ہیں، نالہ ڈیک اورایک سے کئی دیہات زیرآب درجنوں دیہات زیرآب آگئے، کئی کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، ستلج اورچناب میں درمیانے درجے کاسیلاب ہے،نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، نالہ لئی میں پانی کی سطح سولہ فٹ تک جاپہنچی،جس کے بعداردگردکی آبادیوں کوخالی کروانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سائرن بجنا شروع ہوگئے، راول ڈیم کااسپل وے پیشگی اطلاع کے بغیر کھولے جانے سے دریائے سواں بیھرگیاجس سے کرسچن کالونی ڈوب گئی، تفصیلات کے مطابق پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشوں نے قیامت برپاکردی، زندگی مفلوج ہوکررہ گئی ہے۔
لوگوں نے بارش کاسلسلہ روکنے کیلیے اذانیں دیں، اطلاعات کے مطابق کرنٹ لگنے، لینڈ سلائیڈ نگ اوردیوارگرنے کے نتیجہ راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں کل 9 اموات ہوئیں اور7 افرادزخمی ہوئے جبکہ 93 گھروں کو نقصان پہنچا، ہری پورمیں 4، چکوال میں ایک، گوجر خان میں 4، روات میں 3، دولتالہ ایک،دینہ میں ایک اورمانسہرہ میں 2 افراد زندگی کی بازی ہارگئی فوجی کالونی کا 14 سالہ ساجد محمود،سوان پل کے پاس لینڈ سلائیڈنگ سے 23 سالہ بلال احمد، بحریہ ٹاؤن میں دیوارگرنے سے 3 افرادجان کی بازی ہارگئے ، کریسچن کالونی میں 3 عمارتیں گرنے سے 6 افراد شدیدزخمی ہوگئے۔
راول ڈیم کا سپل وے پیشگی اطلاع کے بغیرکھولے جانے سے دریائے سواں بیھرگیا'جس سے کرسچن کالونی ڈوب گئی، پاک فوج، ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس سمیت دیگرامدادی اداروں نے ریسکیوآپریشن کے ذریعے خواتین اور بچوں سمیت 100 افرادکوریسکیوکیا،ریسکیواپریشن 4 گھنٹے سے زائدوقت تک جاری رہاادھرسواں پل سے قبل زیارت موڑ پر پہاڑی ٹیلوں میں کچے گھروندے کے مکان پرمٹی کاتودہ گرنے سے26 سالہ بلال موقع پرہی جاں بحق ہوگیا۔
دوسری جانب نالہ لئی میں پانی کی سطح بلندہوگئی، نالہ لئی میں پانی کی سطح 16 فٹ تک جاپہنچی راولپنڈی شہرکے نشیبی علاقوں آریہ محلہ، مسلم کالونی، ندیم آباد کالونی، ڈھوک چراغ دین ،چمن زار،امرپورہ ،صادق آباد،کرتارپورہ ،ڈہوک کھبہ ،تماسم آباد،قاسم آباد،رحیم آباد سمیت دیگرعلاقوں میں بارش کے پانی کی سطح پانچ فٹ تک بلندہوگئی۔
جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آبادمیں جاری حالیہ تیز بارشوں کے باعث کسی بھی ہنگامی صورتحال کے کنٹرول کیلیے پمزاسپتال میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ ہری پورکے علاقے خانپورکی نواحی بستی دارتیاں محلہ بجیدہ میں مکان کی چھت گرنے سے 45 سالانہ رخسانہ زوجہ نصیر، 16 سالہ حمزہ ولدنصیر،رئیس ولد نصیر ، بینش دخترفاروق چھت کے نیچے دب کرجاں بحق ہوگئے جبکہ غازی عمرخانہ کنڈی میں باڑے کی چھت گرنے سے مویشی ہلاک ،مواصلات کانظام درہم برہم، ٹریفک کانظام معطل ،پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے روڈ بند ہوگئے۔ چکوال میں تکیہ شاہ مرادتھانہ ڈوہمن کے علاقہ میں نالہ بھناؤمیں ایک پک اپ تیز رفتارپانی میں بہہ گئی جس کے نتیجہ میں ایک شخص عاطف حسین ولدمنظورحسین ساکن جنڈیال فیض اللہ جاں بحق جبکہ 6 افرادکوزندہ بچالیا گیا جبکہ 2لاپتہ افرادکی تلاش جاری ہے
گوجرخان شہر اورگردونواح میں مکان کی چھتیں گرنے اورڈوبنے سے 4افرادجاں بحق ہوگئے شرقی علاقہ میں جنڈ نجار،ڈونگی بھاگپور،سرائے پکا کے پل گرگئے متعددآبادیوں کارابطہ شہرسے کٹ گیا۔درکالی چہاری بنگلہ میں مکان کی چھتیں گرنے سے2 خواتین جاں بحق جبکہ شرقی علاقے میں 2 افراد گاڑی سمیت تیز سیلابی ریلے میں بہہ گئے،تھانہ روات کے علاقہ میں مٹی کاتودہ گرنے سے 3 گوالے جان بحق ہوگئے جان بحق ہونے والوں میں ظہیرعباس سکنہ فیصل آبادعمر28 سال ،جمال حسین سکنہ جھنگ عمر24 سال اورفرمان علی سکنہ حافظ آبادعمر45 سال شامل ہیں، چھپرن مامکان بھی زمین بوس ہوگیا،ایس ایچ اوروات نے عملہ کے ہمراہ زخمیوں کواسپتال پہنچایامگروہ جانبرنہ ہوسکے ،دولتالہ کے نواحی علاقہ درکالی کلاں میں 42 سالہ تسلیم بی بی شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہوگئیں۔کرنٹ لگنے سے سب ڈویژن واپڈانمبر2 کالائن مین چوہدری آصف جاں بحق ہوگئے۔
مری اورگلیات میں چوتھے روزبھی شدیدطوفانی بارش کاسلسلہ جاری لینڈسلائیڈنگ کے باعث راولپنڈی مری کشمیرروڈپرٹریفک معطل نیومری پتریاٹہ روڈ بھی لینڈسلائیڈنگ کے باعث بندبانسرہ گلی کے مقام پرلینڈسلائیڈنگ سے بانسرہ گلی میںسوئی گیس کی سپلائی معطل تیز ہواؤں کے باعث کئی مقامات پردرخت کوجڑوں سے اکھڑگئے جبکہ بجلی کے کئی پول گرنے سے بجلی کانظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ادھرفیڈرل فلڈ کمیشن نے کہاہے کہ دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پرانتہائی اونچے درجے جبکہ دریائے جہلم میں ستلج بیراج کے مقام پردرمیانے درجے کاسیلاب ہے۔جمعہ کوفلڈ کمیشن کی جاری رپورٹ کے مطابق ملک کے بڑے دریابشمول سندھ، راوی اور ستلج میں پانی کابہاؤمعمول کے مطابق ہے۔ دریائے چناب میں خانکی قادرآبادکے مقام پراونچے درجے کاسیلاب ہے۔
پشاورمیں شدید بارش اور سیلاب کے باعث 33 یونین کونسلوں کو حساس ترین قرار دیدیا گیا کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پشاورکے تینوں بڑے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیلاہورکے علاقے ہلوکی میں چھت گرنے سے لیاقت اورصفدرجاں بحق جبکہ ایک شخص جاویدزخمی، رائیونڈ میں تین زخمی، مغلپورہ میں کرنٹ لگنے سے عنایت فیروز پورروڈ پر موٹرسائیکل سوارفٹ پاتھ سے ٹکراکراورپی آئی اے سوسائٹی میں چھت گرنے سے دوماہ کی بچی جاں بحق ہوگئی، گلشن راوی گندے نالے میں شگاف پڑ گیا۔
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ کی چھتیںبھی ٹپک پڑیں، قصورکے گاؤں ہری ہرمیں چھت گرنے سے صادق، 29 پتوکی میں ارشادبی بی جاں بحق اسکی 4 بیٹیاں مقدس، نبیلہ، مریم اورتنزیلہ زخمی، کوٹ عیسے خاں میں نوجواں افضل، معمرعورت خیراں بی بی جاں بحق ہوگئے، مجموعی طور پر 2 سوسے زائد گھروں کی چھتیں اوردیواریں گرنے کی اطلاعات ملی ہیں، دیپالپورمیں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، فیصل آبادریجن میں7افرادجاں بحق ہوئے، گوجرانوالہ ریجن میں 14 افراد جان گنوا بیٹھے، آزادکشمیرمیں بھی بارشوں نے تباہی مچادی ہے، مختلف واقعات میں 38 افرادجاں بحق ہوگئے، مظفرآبادسے بیشتراضلاع کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ ندی نالے اوردریا بپھرگئے، دریائے نیلم ،جہلم اورپونچھ میں اونچے درجے کاسیلاب ہے،وزیرعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجیدنے متاثرہ علاقوں کادورہ کیا، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اب تک60افرادجاں بحق ہوچکے ہیں، چلاس میں گھرپرمٹی کاتوداگرنے سے ایک ہی خاندان کے8 افرادجاں بحق ہوگئے۔
بھارت کی جانب سے چھوڑاگیاسیلابی ریلا آج دریائے ستلج سے گذرے گا، ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ ساڑھے 3 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 لاکھ کیوسک کاریلاگذرے گا، برساتی نالے بپھرگئے، بجوات کے 85 دیہات کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا، درجنوں دیہات ڈوب گئے جبکہ جہلم کے قریب ریلوے پٹڑی کو نقصان پہنچنے سے لاہورسے راولپنڈی کیلیے ٹرین سروس عارضی طور پر بند کردی گئی ہے، ہیڈ خانکی سے 4 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزررہاہے، درجنوں دیہات ڈوب گئے۔ جھنگ میں ہنگامی حالت کااعلان کرت ہوئے فوج طلب کرلی گئی۔