الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی کے استعفے کا فیصلہ موخر کردیا
ایم کیو ایم کے نمائندے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، الطاف حسین
`متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی درخواست پر ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی کے استعفے کا فیصلہ موخر کردیا۔
لندن سے جاری بیان کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ان سے ملک میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری سیاسی بحران اور ملک کی مجموعی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے الطاف حسین سے درخواست کی کہ ایم کیوایم ایک بڑی عوامی جماعت ہے اورملکی سیاست میں اس کا اہم کردار ہے لہٰذا وہ ایم کیوایم کے ارکان پارلیمنٹ کے استعفے کے فیصلے پر نظرثانی کریں اورملک کی سیاسی تاریخ کے اس اہم موڑ پر اپنے مؤقف کو بیان کرنے اور جمہوریت کی بقاء کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لئے ایم کیوایم کے ارکان کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی بھی ہدایت کریں۔
الطاف حسین نے مولانافضل الرحمن کی درخواست پر ایم کیوایم کے ارکان پارلیمنٹ کے استعفے کے فیصلے کو مؤخر کردیا اور انہیں یقین دلایا کہ ایم کیو ایم کے نمائندے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ مولانافضل الرحمن نے الطاف حسین کی اس بات کی مکمل تائید کی کہ ملک میں طوفانی بارشوں اورسیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور نازک صورتحال کے پیش نظر دو سیاسی جماعتوں کے احتجاجی دھرنے ملتوی کردیئے جائیں۔ دونوں رہنماؤں نے ملک میں طوفانی بارشوں اورسیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی ومالی نقصانات پربھی شدید افسوس کا اظہار کیااور اس بات پر اتفاق کیا کہ اس وقت ملک کی تمام جماعتوں کو آپس میں متحد ہوکر قدرتی آفات کے متاثرین اورآئی ڈی پیز کی بھرپور مدد کرنا چاہیے۔
لندن سے جاری بیان کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ان سے ملک میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری سیاسی بحران اور ملک کی مجموعی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے الطاف حسین سے درخواست کی کہ ایم کیوایم ایک بڑی عوامی جماعت ہے اورملکی سیاست میں اس کا اہم کردار ہے لہٰذا وہ ایم کیوایم کے ارکان پارلیمنٹ کے استعفے کے فیصلے پر نظرثانی کریں اورملک کی سیاسی تاریخ کے اس اہم موڑ پر اپنے مؤقف کو بیان کرنے اور جمہوریت کی بقاء کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لئے ایم کیوایم کے ارکان کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی بھی ہدایت کریں۔
الطاف حسین نے مولانافضل الرحمن کی درخواست پر ایم کیوایم کے ارکان پارلیمنٹ کے استعفے کے فیصلے کو مؤخر کردیا اور انہیں یقین دلایا کہ ایم کیو ایم کے نمائندے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ مولانافضل الرحمن نے الطاف حسین کی اس بات کی مکمل تائید کی کہ ملک میں طوفانی بارشوں اورسیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور نازک صورتحال کے پیش نظر دو سیاسی جماعتوں کے احتجاجی دھرنے ملتوی کردیئے جائیں۔ دونوں رہنماؤں نے ملک میں طوفانی بارشوں اورسیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی ومالی نقصانات پربھی شدید افسوس کا اظہار کیااور اس بات پر اتفاق کیا کہ اس وقت ملک کی تمام جماعتوں کو آپس میں متحد ہوکر قدرتی آفات کے متاثرین اورآئی ڈی پیز کی بھرپور مدد کرنا چاہیے۔