کراچی کے علاقے عزیز آباد میں فائرنگ سے علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے جاں بحق
وزیراعظم نوازشریف کی مولانا اکبر علی کے قتل کی مذمت جبکہ گورنر سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا
بنگوریہ گوٹھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عالم دین علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے مولانا علی اکبر کمیلی عزیز آباد کے علاقے بنگوریہ گوٹھ میں واقع اپنی فیکٹری کے باہر موجود تھے کہ اس دوران دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار مسلح ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ترجمان جعفریہ الائنس کے مطابق مولانا اکبر علی کو تین گولیاں لگیں جس کے بعد وہ اسپتال میں دوران علاج جانبر نہ ہوسکے جبکہ ان کے پسماندگان میں ایک بیٹا دو بیٹیاں شامل ہیں اور ان کی میت شاہ خراساں لائی جائے گی۔مجلس وحدت المسلمین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ تحفظ عزاداری کونسل نے واقعے پر تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ قوم اتحاد سے دہشت گردی پھیلانے والوں کو ناکام بنا دے جبکہ گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے مولانا اکبر علی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کردی ہیں جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں ایس ایس پی، ایس پی، ایس آئی یو اور سی آئی ڈی افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 24 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے مولانا علی اکبر کمیلی عزیز آباد کے علاقے بنگوریہ گوٹھ میں واقع اپنی فیکٹری کے باہر موجود تھے کہ اس دوران دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار مسلح ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ترجمان جعفریہ الائنس کے مطابق مولانا اکبر علی کو تین گولیاں لگیں جس کے بعد وہ اسپتال میں دوران علاج جانبر نہ ہوسکے جبکہ ان کے پسماندگان میں ایک بیٹا دو بیٹیاں شامل ہیں اور ان کی میت شاہ خراساں لائی جائے گی۔مجلس وحدت المسلمین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ تحفظ عزاداری کونسل نے واقعے پر تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ قوم اتحاد سے دہشت گردی پھیلانے والوں کو ناکام بنا دے جبکہ گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے مولانا اکبر علی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کردی ہیں جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں ایس ایس پی، ایس پی، ایس آئی یو اور سی آئی ڈی افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 24 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔