جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو شکست دیکر 3 ملکی کرکٹ ٹورنامنٹ اپنے نام کرلیا
جنوبی افریقا کے بولرڈیل اسٹین نے کینگروز کے 4بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ انہیں مین آف دی میچ بھی قراردیاگیا
جنوبی افریقیا نے فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دے کر 3 ملکی کرکٹ ٹورنامنٹ اپنے نام کرلیا۔
ہرارے میں کھیلےگئے میچ میں جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی ،جنوبی افریقن فاسٹ بولرز نے یہ فیصلہ درست ثابت کردکھایا اور میدان میں کینگروز بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی اور وہ ایک کے بعد اپنی وکٹیں گنواتے رہیں، ایک وقت پر آسٹریلیا کے 8 بلے باز صرف 144 پر پویلین لوٹ گئے تھے اور یوں لگتا تھا کہ کینگروز 200 کا ہندسہ بھی عبور نہ کرسکیں گے تاہم فنچ کے 54 ،فالکنر کے 39 اور اسٹارک کے 29 رنز کی بدولت آسٹریلیا کا اسکور 217 تک پہنچ گیا، ڈیل اسٹین نے 35 رنز دے کر 4 شکار کئے جبکہ مورکل اوسر پارنل نے 2،2وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقا کا آغاز بھی کچھ اچھا نہ تھا اور اس کی پہلی وکٹ صرف 14 رنز پر گر گئی لیکن اس کے بعد ہاشم آملہ اور ڈیو پلیسس نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی کی راہ ہموار کردی۔ ڈیو پلیسس 96 اور ہاشم آملہ نے 51 رنز بنائے، رہی سہی کسر ڈیویلئرز نے تیزرفتار 57 رنز بنا کر پوری کردی، ڈیل اسٹین کو ان کی شاندار بولنگ کے باعث میچ کا بہترین کھلاڑی قراردیا گیا۔
ٹورنامنٹ کی تیسری ٹیم زمبابوے تھی جو فائنل میں تو جگہ نہ بنا سکی تاہم اس نے لیگ میچ کے دوران 31 سال بعد آسٹریلیا کو شکست دے کر اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلایا۔
ہرارے میں کھیلےگئے میچ میں جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی ،جنوبی افریقن فاسٹ بولرز نے یہ فیصلہ درست ثابت کردکھایا اور میدان میں کینگروز بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی اور وہ ایک کے بعد اپنی وکٹیں گنواتے رہیں، ایک وقت پر آسٹریلیا کے 8 بلے باز صرف 144 پر پویلین لوٹ گئے تھے اور یوں لگتا تھا کہ کینگروز 200 کا ہندسہ بھی عبور نہ کرسکیں گے تاہم فنچ کے 54 ،فالکنر کے 39 اور اسٹارک کے 29 رنز کی بدولت آسٹریلیا کا اسکور 217 تک پہنچ گیا، ڈیل اسٹین نے 35 رنز دے کر 4 شکار کئے جبکہ مورکل اوسر پارنل نے 2،2وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقا کا آغاز بھی کچھ اچھا نہ تھا اور اس کی پہلی وکٹ صرف 14 رنز پر گر گئی لیکن اس کے بعد ہاشم آملہ اور ڈیو پلیسس نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی کی راہ ہموار کردی۔ ڈیو پلیسس 96 اور ہاشم آملہ نے 51 رنز بنائے، رہی سہی کسر ڈیویلئرز نے تیزرفتار 57 رنز بنا کر پوری کردی، ڈیل اسٹین کو ان کی شاندار بولنگ کے باعث میچ کا بہترین کھلاڑی قراردیا گیا۔
ٹورنامنٹ کی تیسری ٹیم زمبابوے تھی جو فائنل میں تو جگہ نہ بنا سکی تاہم اس نے لیگ میچ کے دوران 31 سال بعد آسٹریلیا کو شکست دے کر اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلایا۔