الطاف حسین اورعلامہ اشرفی میں گفتگو بین المذاہب ہم آہنگی پراتفاق

گستاخانہ فلم کی شدید مذمت، فلم اظہار رائے کی آزادی کے اصولوں کیخلاف قرار

گستاخانہ فلم کی شدید مذمت، فلم اظہار رائے کی آزادی کے اصولوں کیخلاف قرار۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین اور پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی کے درمیان ٹیلیفون پرگزشتہ روزگفتگوہوئی۔

گفتگوڈیڑھ گھنٹے جاری رہی جس میں دونوں رہنماؤں کے مابین پاکستان کے حالات،ملکی وبین الاقوامی صورتحال، بین المذاہب ہم آہنگی اورمذہبی حوالے سے بھی مختلف موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ الطاف حسین جوان دنوں لندن سے باہر ہیں،انھوں نے علامہ طاہر اشرفی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہاپسندی، فرقہ وارانہ قتل وغارت گری ،اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، تشدد اور عدم برداشت کے واقعات میں اضافے پرگہری تشویش کا اظہارکیا۔


دونوں رہنماؤں نے گستاخانہ فلم کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے اظہاررائے کی آزادی کے اصولوں کے صریحاً خلاف قراردیا۔یوم عشق رسولؐ کے موقع پر مذہبی انتہاپسندعناصر کی جانب سے تشدد، دہشت گردی اور سرکاری ونجی املاک کونقصان پہنچانے اور مردان میں چرچ کونذرآتش کرنے کے واقعے کی بھی شدید مذمت کی اوران واقعات میںجانی ومالی نقصانات پر افسوس کا اظہارکیا۔ علامہ طاہر اشرفی نے گستاخانہ فلم کے معاملے پرالطاف حسین کی جانب سے سب سے پہلے آوازبلندکرنے ،اس بارے میںسفارتی سطح پر پرامن اورمؤثر انداز میں احتجاج کرنے،اس معاملے پر اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر قانون سازی کے مطالبہ کوسراہا۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پراتفاق کیاکہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی،مذہبی رواداری اورمحبت واخوت کو فروغ دیناوقت کی اہم ضرورت ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کااعادہ کیاکہ ملت اسلامیہ کے اتحاد، بین المذاہب ہم آہنگی ،احترام انسانیت اور امن وبھائی چارے کیلیے باہمی تعاون اورکوششیں کی جائیں گی۔

Recommended Stories

Load Next Story