صوفی ازم کے فروغ کیلیے پاکستان کی خدمات گرانقدر ہیں ہنس راج

صوفیاء کرام کا کلام گانے والوں کو دوسروں کی نسبت زیادہ رسپانس ملتا ہے، گفتگو

صوفیاء کرام کا کلام گانے والوں کو دوسروں کی نسبت زیادہ رسپانس ملتا ہے، گفتگو فوٹو : فائل

بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے معروف گلوکارہنس راج ہنس نے کہا ہے کہ صوفی ازم کے فروغ کے لیے پاکستان کی خدمات گراں قدر ہیں۔


پاکستان کے مہان صوفی شعراء کے ساتھ ساتھ صوفی گلوکاروں نے جس طرح سے امن، دوستی اور بھائی چارے کا پیغام پوری دنیا میں پہنچایا ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ برطانیہ میں ہونیوالے ''سیف الملوک فیسٹیول'' میں پرفارم کرکے اچھالگا اور لوگوں کا رسپانس ہمیشہ یادرہے گا۔ ان خیالات کااظہارہنس راج ہنس نے لندن سے فون پر''ایکسپریس'' سے گفتگو میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ''سیف الملوک فیسٹیول'' اپنی نوعیت کا ایک منفرد فیسٹیول تھا۔ جہاں صوفی شعراء کی زندگی اوران کے کام پرمعلوماتی گفتگو سننے کا موقع ملا اور اس کے ساتھ پاکستان کی معروف گلوکار صنم ماروی اورگلوکاررفاقت علی خاں کی پرفارمنس نے مجھے بہت متاثر کیا۔

اس فیسٹیول میں مجھے بھی خاص طورپرپرفارمنس کے لیے مدعو کیا گیا تھا ، میں نے بھی اپنی حاضری دی جس کو بہت سراہا گیا۔ حالانکہ اس میں میرا کوئی کمال نہیں تھا۔ صوفیاء کرام نے جس طرح سے اپنا کلام لکھا ہے اوراس میں حقیقت کے رنگ بھرے ہیں، اس کوسن کر ہرانسان اچھائی کی طرف آنے لگتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ صوفیاء کرام کو گانے والے دنیا کے کسی بھی کونے میں پرفارم کریں ان کوملنے والا رسپانس دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
Load Next Story