ججز کی کمی کے باعث اسلام آباد ہائیکورٹ میں 16 ہزار مقدمات زیرالتوا
مقررہ تعداد 7 ہے لیکن 4 جج کام کررہے ہیں، چیف جسٹس سے ججز کی تعداد 11 کرنے کی سفارش
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججزکی کمی کے باعث زیر التوا مقدمات 16ہزار سے تجاوز کرگئے۔
ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 7 مقررہے لیکن 4 سال میں کبھی بھی ججزکی تعداد 7 نہیں ہو سکی صرف ایک مرتبہ ججزکی تعداد 5 رہی ہے جب کہ اس وقت ججزکی تعداد 4 ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ججزکی تعداد 11 کرنے کی سفارش کی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقدمات کے دائر ہونے اور مقدمات نمٹانے کی شرح میں عدم توازن گزشتہ 2 سال سے ججزکی تعداد مسلسل کم رہنے کی وجہ سے پیدا ہوا۔ دو سال قبل زیرالتوا مقدمات کی تعداد 11 ہزار تھی جو اب بڑھ کر 16 ہزار335 ہوگئی ہے۔
ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 7 مقررہے لیکن 4 سال میں کبھی بھی ججزکی تعداد 7 نہیں ہو سکی صرف ایک مرتبہ ججزکی تعداد 5 رہی ہے جب کہ اس وقت ججزکی تعداد 4 ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ججزکی تعداد 11 کرنے کی سفارش کی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقدمات کے دائر ہونے اور مقدمات نمٹانے کی شرح میں عدم توازن گزشتہ 2 سال سے ججزکی تعداد مسلسل کم رہنے کی وجہ سے پیدا ہوا۔ دو سال قبل زیرالتوا مقدمات کی تعداد 11 ہزار تھی جو اب بڑھ کر 16 ہزار335 ہوگئی ہے۔