تحریک انصاف کی رہنما شیری مزاری نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا
ڈاکٹر شیریں مزاری 1996 میں تحریک انصاف کے قیام کے وقت سے عمران خان کے ساتھ تھیں
تحریک انصاف کی رہنما شیری مزاری کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شوکاز نوٹس ملا تھا، جس کے بعد انھوں نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔
ڈاکٹر شیریں مزاری 1996 میں تحریک انصاف کے قیام کے وقت سے عمران خان کے ساتھ تھیں، اس موقع پرپارٹی کےسیکرٹری جنرل ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرشیریں مزاری کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر شوکازنوٹس جاری کیا تھا ، جس کاجواب دینے کے بجائےانہوں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا، انھوں نے مزید کہا کہ شیریں کے جانے پر افسوس ہوا ہے، غلط فہمی دور ہونی چاہئے تھی۔
اس موقع پر ڈاکٹر شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لئے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی، عہدے کا لالچ نہیں تھا، انھوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں جلسے کے بعد پارٹی کو نام نہاد سیاستدانوں کی ضرورت نہیں تھی، لوگ راویتی سیاستدان نہیں دیکھنا چاہتے تھے، لیکن پارٹی پر وڈیرے اور امیر قابض ہوچکے ہیں۔
ڈاکٹر شیریں مزاری 1996 میں تحریک انصاف کے قیام کے وقت سے عمران خان کے ساتھ تھیں، اس موقع پرپارٹی کےسیکرٹری جنرل ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرشیریں مزاری کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر شوکازنوٹس جاری کیا تھا ، جس کاجواب دینے کے بجائےانہوں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا، انھوں نے مزید کہا کہ شیریں کے جانے پر افسوس ہوا ہے، غلط فہمی دور ہونی چاہئے تھی۔
اس موقع پر ڈاکٹر شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لئے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی، عہدے کا لالچ نہیں تھا، انھوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں جلسے کے بعد پارٹی کو نام نہاد سیاستدانوں کی ضرورت نہیں تھی، لوگ راویتی سیاستدان نہیں دیکھنا چاہتے تھے، لیکن پارٹی پر وڈیرے اور امیر قابض ہوچکے ہیں۔