حصص مارکیٹ میں بھاری غیرملکی خریداری 30000 کی حد بحال

انڈیکس 186 پوائنٹس اضافے سے 30044 ہوگیا، مارکیٹ سرمایہ 22 ارب روپے بڑھ گیا

انڈیکس 186 پوائنٹس اضافے سے 30044 ہوگیا، مارکیٹ سرمایہ 22 ارب روپے بڑھ گیا۔ فوٹو: آن لائن/فائل

ISLAMABAD:
سیاسی تناؤ برقرار رہنے کے باوجود حکومت کی جانب سے تیل وگیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی نئی حکمت عملی اور غیرملکیوں کی سرمایہ کاری رحجان بڑھنے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس 100 انڈیکس ایک ماہ کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا اور انڈیکس کی30000 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔

تیزی کے سبب 58.67 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 22 ارب 23 کروڑ 78 لاکھ 58 ہزار467 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی روزگار اسکیم تعطل کا شکار ہونے سے مقامی آٹو موبائل کمپنی کے حصص میں فروخت کا رحجان غالب ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں بینکوں و مالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ30 لاکھ 84 ہزار926 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں تیزی کا رحجان غالب رہا کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 83 لاکھ 43 ہزار 655 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے46 لاکھ98 ہزار602 ڈالراور این بی ایف سیز کی جانب سے42 ہزار669 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن رہا۔


کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 186.52 پوائنٹس کے اضافے سے30044.89 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس167.86 پوائنٹس کے اضافے سے20767.56 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 355.39 پوائنٹس کے اضافے سے49347.63 ہو گیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت4.13 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 16 کروڑ77 لاکھ 40 ہزار570 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 409 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں240 کے بھاؤ میں اضافہ، 149 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں جیلٹ پاکستان کے بھاؤ 19.54 روپے بڑھ کر410.40 روپے اور نیشنل فوڈز کے بھاؤ 16.75 روپے بڑھ کر708.75 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیورفوڈز کے بھاؤ280 روپے کم ہوکر8510 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ 79.99 روپے کم ہو کر 1520 روپے ہوگئے۔
Load Next Story