پی سی بی کے آئین میں ترامیم کیلیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائیگا

چیئرمین نے گورننگ بورڈ ارکان کی مدت 3 کے بجائے ایک سال کرنے کا اشارہ دیدیا

ڈومیسٹک کرکٹ میں کرپشن کے سدباب کیلیے مانیٹر کا تقرر کیا جائے گا، شہریار خان فوٹو: فائل

پی سی بی کے آئین میں ترامیم کیلیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے گا، چیئرمین شہریار خان نے گورننگ بورڈ کے ارکان کی مدت 3 کے بجائے ایک سال کرنے کا اشارہ دیدیا، دیگر معاملات میں بہتری لانے کیلیے تجاویز پر بھی غور کیا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے نئے آئین میں فرسٹ کلاس کرکٹ کی ٹاپ 4 ریجنل اور اتنی ہی ڈپارٹمنٹل ٹیموں کے نمائندوں کو گورننگ بورڈ کا حصہ بنانے کی پالیسی رکھی گئی ہے، دیگر 2 ارکان چیف پیٹرن وزیر اعظم کے نامزد کردہ ہوتے ہیں،ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ٹیموں کی رینکنگ تو ہر سال تبدیل ہوسکتی ہے جبکہ ارکان کا تقرر 3 سال کیلیے کرنے کا فیصلہ کردیا گیا، اس صورتحال میں سیزن کے دوران کارکردگی میں بہتری لانے والے ریجن اور ڈپارٹمنٹ ٹاپ پر آنے کے باوجود گورننگ بورڈ کا حصہ نہیں بن سکتے۔


پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان اس آئینی پیچیدگی کا ادراک رکھتے ہیں، انھوں نے کہا کہ آئندہ سال کی سرفہرست ٹیمیں مختلف ہوگئیں تو اصولی طور انھیں گورننگ بورڈ سے باہر رکھنا درست نہیں ہوگا، کئی اور بھی ایسے انتظامی امور ہیں جن میں بہتر فیصلوں کیلیے آئین میں ترامیم کی ضرورت ہوگی، ان تمام مسائل کے حل کیلیے ایک جوڈیشل کمیشن جلدہی تشکیل دیدیا جائیگا۔ شہریار خان نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کرپشن کی بازگشت اکثر سنائی دیتی ہے۔

اس کے سدباب کیلیے 2 ریجنز کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری ایک آفیشل کے سپرد کرینگے،گراس روٹ سطح پر بدعنوانی ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو مثبت نتائج حاصل ہونے لگیں گے،الیکشن میں ووٹ کا حق بھی ان کلبز کو ملے گا جو اپنے شہر میں بہتر پرفارمنس کا ریکارڈ رکھتے ہونگے۔ معاملات پر نظر رکھنے کیلیے گورننگ بورڈ کا اجلاس ہر ماہ ہوگا، سال میں ایک بار جنرل کونسل میٹنگ بھی ہوگی۔
Load Next Story