پاک بھارت تعاون تجارتی انقلاب برپا کرسکتا ہے جوائنٹ سیکریٹری وزارت صنعت و تجارت بھارت
عالیشان پاکستان لائف اسٹائل نمائش اہم پیشرفت ہے، انڈین چیمبرز میں جوائنٹ سیکریٹری کا خطاب
بھارت کے جوائنٹ سیکریٹری وزارت صنعت و تجارت اروند مہتا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کاروباری شعبوں میں تعاون بڑھاکر تجارتی انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔
یہ بات انھوں نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اسپیشل سیشن انڈیا پاکستان اور مفاہمتی یادداشت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پردونوں ممالک کی فیڈریشن آف چیمبرز کے سربراہان، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیر، پاکستانی ہائی کمیشن کے ٹریڈ منسٹر اور دیگر ممتاز کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں، اروند مہتا نے کہا کہ عالیشان پاکستان لائف اسٹائل نمائش اہم پیشرفت ہے، بات چیت کے ذریعے ہم بہت سے مسائل کے حل کی طرف جاسکتے ہیں۔ہمیں ایسا روڈ میپ تیارکرنا ہوگا جو اس حوالے سے ہماری مدد کرسکے۔
انھوں نے تاجروں اور صنعتکاروں کا شکریہ ادا کیا جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری میں کاروبار کے ذریعے مدد دے رہے ہیں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کا خام مال استعمال کرکے زیادہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ہمیں صرف تجارت نہیں بلکہ سیاحت کو بھی بڑھانا ہوگا۔ پاکستان میں بجلی کے بحران کے حوالے سے بھی مدد ممکن ہے۔ ہوائی سفرمہنگا ہے،اپنی ٹرانسپورٹ پرسرحد پار کرنے کی اجازت ہو اور ریلوے کا نظام ہو تو کاروباری لاگت میں بے پناہ کمی کی جاسکتی ہے۔
بھارت نے پاکستان کو پسندیدہ ملک قراردیا ہے اورتجارتی مشکلات میں بھی کمی کی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے کہا کہ پاکستان 2بینکوں کی شاخیں کھولنے کے لیے اجازت کا منتظر ہے اور امید ہے کہ جلد دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینل قائم ہوجائے گا۔دونوں ممالک کی بیشتر چیزیں مشترک ہیں بس مشکلات دور کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد پاکستان اور بھارت کاروباری دنیا میں انقلاب لاسکتے ہیں۔
دوسری جانب پراگتی میدان میں عالی شان پاکستان لائف اسٹائل نمائش کے دوسرے روز عوام کا بے پناہ رش دیکھنے میں آیا، خصوصا خواتین نے پاکستانی ملبوسات میں خصوصی دلچسپی لی۔ پاکستانی نمائش کنندہ کا کہنا ہے ہمیں توقع سے زیادہ پذیرائی مل رہی ہے اور مختلف تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات میں کاروباری تعلقات بڑھنے کی توقع ہے۔
یہ بات انھوں نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اسپیشل سیشن انڈیا پاکستان اور مفاہمتی یادداشت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پردونوں ممالک کی فیڈریشن آف چیمبرز کے سربراہان، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیر، پاکستانی ہائی کمیشن کے ٹریڈ منسٹر اور دیگر ممتاز کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں، اروند مہتا نے کہا کہ عالیشان پاکستان لائف اسٹائل نمائش اہم پیشرفت ہے، بات چیت کے ذریعے ہم بہت سے مسائل کے حل کی طرف جاسکتے ہیں۔ہمیں ایسا روڈ میپ تیارکرنا ہوگا جو اس حوالے سے ہماری مدد کرسکے۔
انھوں نے تاجروں اور صنعتکاروں کا شکریہ ادا کیا جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری میں کاروبار کے ذریعے مدد دے رہے ہیں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کا خام مال استعمال کرکے زیادہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ہمیں صرف تجارت نہیں بلکہ سیاحت کو بھی بڑھانا ہوگا۔ پاکستان میں بجلی کے بحران کے حوالے سے بھی مدد ممکن ہے۔ ہوائی سفرمہنگا ہے،اپنی ٹرانسپورٹ پرسرحد پار کرنے کی اجازت ہو اور ریلوے کا نظام ہو تو کاروباری لاگت میں بے پناہ کمی کی جاسکتی ہے۔
بھارت نے پاکستان کو پسندیدہ ملک قراردیا ہے اورتجارتی مشکلات میں بھی کمی کی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے کہا کہ پاکستان 2بینکوں کی شاخیں کھولنے کے لیے اجازت کا منتظر ہے اور امید ہے کہ جلد دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینل قائم ہوجائے گا۔دونوں ممالک کی بیشتر چیزیں مشترک ہیں بس مشکلات دور کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد پاکستان اور بھارت کاروباری دنیا میں انقلاب لاسکتے ہیں۔
دوسری جانب پراگتی میدان میں عالی شان پاکستان لائف اسٹائل نمائش کے دوسرے روز عوام کا بے پناہ رش دیکھنے میں آیا، خصوصا خواتین نے پاکستانی ملبوسات میں خصوصی دلچسپی لی۔ پاکستانی نمائش کنندہ کا کہنا ہے ہمیں توقع سے زیادہ پذیرائی مل رہی ہے اور مختلف تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات میں کاروباری تعلقات بڑھنے کی توقع ہے۔