جنگ بندی معاہدے کے بعد یوکرین اور باغیوں کے درمیان ایک مرتبہ پھرشدید جھڑپیں

یوکرین کی فوج اور باغیوں کے درمیان 5 ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی کے نتیجے میں 2700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے

ڈونٹسک میں 9 روزہ جنگی معاہدہ کے بعد دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہواجبکہ فضا میں دھویں کے بادل چھائے رہے۔ فوٹو؛فائل

یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونٹسک میں ایک مربتہ پھر حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کا آغاز ہوگیا۔



غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق باغیوں کے زیر کنٹرول یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونٹسک میں 9 روزہ جنگی معاہدہ کے بعد ایک مرتبہ پھر حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جبکہ جھڑپوں کے نتیجے میں فضا میں دھویں کے بادل چھائے رہے اور دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ مقامی افراد کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے تاہم جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کے بارے میں سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کئے گئے۔


یوکرین کے حکام کے مطابق باغیوں نے ڈونٹسک شہر کے سرحدی علاقے پر حکومتی فورسز پر حملہ کر کے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی جس کے بعد ایک مرتبہ پھر حالات 5 ماہ قبل کی پوزیشن پر آگئے ہیں جبکہ باغیوں کی کارروائی کے نتیجے میں صدر پیٹرو پروشینکو کی امن کوششوں کو جھٹکا لگا ہے۔


واضح رہے کہ یوکرین کی فوج اور باغیوں کے درمیان 5 ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی کے نتیجے میں 2700 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 5 ستمبر کو فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔
Load Next Story