اسلام آباد میں عوامی تحریک کے کارکنوں کے قتل کا مقدمہ وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف درج کرنے کا حکم

وفاقی وزرا خواجہ آصف، چوہدری نثار اورخواجہ سعد رفیق سمیت درخواست میں نامزد ہر شخص پر مقدمہ درج کیاجائے، عدالت

عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد پولیس کو پاکستان عوامی تحریک کی درخواست کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔۔ فوٹو:فائل

عدالت نے ریڈ زون میں پولیس کی شیلنگ سے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت کا مقدمہ وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور دیگر وفاقی وزرا کے خلاف درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ ایند سیشن عدالت کے جج راجا جواد عباس نے پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے ریڈ زون میں پولیس کی شیلنگ سے ہلاک ہونے والے کارکنوں کے قتل کے مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران عوامی تحریک کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ 31 اگست اور یکم ستمبر کو پولیس نے حکام بالا کی ہدایت پر پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے اس لئے وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر حکام کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرانے کی اجازت دی جائے۔


سماعت کے دوران پولیس نے اپنی رپورٹ میں موقف اختیار کیا کہ ریڈ زون میں ہونے والی شیلنگ میں وزیر اعظم سمیت تمام وزرا کا کوئی تعلق نہیں، 31 اگست اور یکم ستمبر کو پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد سے کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے جن میں ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو بھی شامل ہیں۔ عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد پولیس کو پاکستان عوامی تحریک کی درخواست کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ طاہر القادری اور عمران خان نے 31 اگست کی رات کو اپنے کارکنوں کو وزیر اعظم ہاؤس کی جانب مارچ کی ہدایت کی تھی جس کے بعد پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اس سے قبل وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت 20 سے زائد اعلیٰ حکام کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر بھی درج ہوچکی ہے۔
Load Next Story