نام نہاد وزیراعظم کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری
انقلاب کی جدوجہد حکمرانوں کی کرپشن کوبےنقاب کررہی ہے اور ملک میں ’’گونوازگو ‘‘کی مہم شروع ہوگئی ہے، سربراہ عوامی تحریک
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کہتے ہیں کہ نام نہاد وزیراعظم کے دن تھوڑے رہ گئے اگر مچھر سونے نہ دیں، مکھیاں تنگ کریں، بجلی اور گیس نہ آئے یا علاج کی سہولت دستیاب نہ ہو تو لوگ ''گو نواز گو'' کا نعرہ لگائیں۔
اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ کا ہر بینک ملک کی لوٹی ہوئی دولت سے بھرا پڑا ہے، شریف خاندان نے اپنی کرپشن کی حکومت کا پنجہ گاڑا ہوا ہے، یہ لوگ مختلف افراد کے ذریعے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بیرون ملک بھجواتے ہیں، شریف خاندان نے1983 سے 1993 تک ملک کے قومی بینکوں سے 10 ارب روپے سے زائد کے قرضے لئے اور آج تک واپس ہی نہیں کئے۔ عدالت نے صرف لئے گئے قرضوں پر 45 کروڑ روپے ٹیکس کی ادائیگی کا حکم دیا تھا لیکن انہوں نے ٹیکس تو ادا نہیں کیا لیکن تحقیقاتی ٹیموں کو برطرف کردیا۔ یہی حال ہر اس رکن قومی و صوبائی اسمبلی کا ہے جو ان کے ساتھ کھڑے ہوکر جمہوریت کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنا پیسہ ملک سے باہر لے گیا، لوٹ مار کے کام کو ملک کی 9، 10 جماعتیں پارلیمنٹ میں متحد ہوکر آئین، قانون ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کا نام دیتے ہیں۔ اقتدار کی کرسی ان کی لوٹ مار کے لئے ہے اور اقتدار ہی ان کا کاروبار ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ 7 مرتبہ اقتدار میں آکر آسمان کی بلندی پر جا پہنچے لیکن غریب اور بھی غریب ہوا اور اسے خودکشی کرنے پر مجبور کردیا گیا۔ حکمرانوں کی جمہوریت یہ ہے کہ اس ملک میں کوئی غریب زندہ نہ رہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ لاہور کے آزادی چوک پر ایک فلائی اوور تعمیر کیا گیا جس کے لئے جو زمین خریدی گئی اس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی باتیں سامنے آئیں، حکومت کی اپنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے ثابت ہوا کہ صرف زمین کی خریداری میں سوا3 ارب روپے کی کرپشن کی گئی اور یہ پیسے بھی شہباز شریف، حمزہ شہباز اور ڈی جی ایل ڈی اے کے پاس گئے ہیں، جس طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ داخل دفتر ہوگئی اسی طرح اس رپورٹ کو بھی دبا دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی شخص یا خاندان سے کوئی دشمنی نہیں ہماری عداوت اس نظام سے ہے جس نے کروڑں لوگوں کو غربت کی آگ میں جلادیا ہے۔
ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام سے پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کو تو سب کچھ ملتا رہا ہے کیونکہ اس نظام میں مراعات یافتہ طبقے کے لئے سارے وسائل موجود ہیں۔ اس نظام کے تحت غریب کو کوئی حق نہیں کہ وہ زندہ رہیں، زندگی ہی ان کا سب سے بڑا جرم ہے۔ پارلیمنٹ گونگی اور بہری ہوچکی ہے۔ انقلاب کی جدوجہد حکمرانوں کی کرپشن کوبے نقاب کررہی ہے، ملک میں ہر طرف ''گو نواز گو ''کی مہم شروع ہوگئی ہے، نام نہاد وزیراعظم کے دن تھوڑے رہ گئے، مچھر سونے نہ دیں، مکھیاں تنگ کریں، بجلی اور گیس نہ آئے یا پھر علاج کی سہولت دستیاب نہ ہو تو لوگ گو نواز گو کا نعرہ لگائیں۔
اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ کا ہر بینک ملک کی لوٹی ہوئی دولت سے بھرا پڑا ہے، شریف خاندان نے اپنی کرپشن کی حکومت کا پنجہ گاڑا ہوا ہے، یہ لوگ مختلف افراد کے ذریعے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بیرون ملک بھجواتے ہیں، شریف خاندان نے1983 سے 1993 تک ملک کے قومی بینکوں سے 10 ارب روپے سے زائد کے قرضے لئے اور آج تک واپس ہی نہیں کئے۔ عدالت نے صرف لئے گئے قرضوں پر 45 کروڑ روپے ٹیکس کی ادائیگی کا حکم دیا تھا لیکن انہوں نے ٹیکس تو ادا نہیں کیا لیکن تحقیقاتی ٹیموں کو برطرف کردیا۔ یہی حال ہر اس رکن قومی و صوبائی اسمبلی کا ہے جو ان کے ساتھ کھڑے ہوکر جمہوریت کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنا پیسہ ملک سے باہر لے گیا، لوٹ مار کے کام کو ملک کی 9، 10 جماعتیں پارلیمنٹ میں متحد ہوکر آئین، قانون ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کا نام دیتے ہیں۔ اقتدار کی کرسی ان کی لوٹ مار کے لئے ہے اور اقتدار ہی ان کا کاروبار ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ 7 مرتبہ اقتدار میں آکر آسمان کی بلندی پر جا پہنچے لیکن غریب اور بھی غریب ہوا اور اسے خودکشی کرنے پر مجبور کردیا گیا۔ حکمرانوں کی جمہوریت یہ ہے کہ اس ملک میں کوئی غریب زندہ نہ رہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ لاہور کے آزادی چوک پر ایک فلائی اوور تعمیر کیا گیا جس کے لئے جو زمین خریدی گئی اس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی باتیں سامنے آئیں، حکومت کی اپنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے ثابت ہوا کہ صرف زمین کی خریداری میں سوا3 ارب روپے کی کرپشن کی گئی اور یہ پیسے بھی شہباز شریف، حمزہ شہباز اور ڈی جی ایل ڈی اے کے پاس گئے ہیں، جس طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ داخل دفتر ہوگئی اسی طرح اس رپورٹ کو بھی دبا دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی شخص یا خاندان سے کوئی دشمنی نہیں ہماری عداوت اس نظام سے ہے جس نے کروڑں لوگوں کو غربت کی آگ میں جلادیا ہے۔
ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام سے پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کو تو سب کچھ ملتا رہا ہے کیونکہ اس نظام میں مراعات یافتہ طبقے کے لئے سارے وسائل موجود ہیں۔ اس نظام کے تحت غریب کو کوئی حق نہیں کہ وہ زندہ رہیں، زندگی ہی ان کا سب سے بڑا جرم ہے۔ پارلیمنٹ گونگی اور بہری ہوچکی ہے۔ انقلاب کی جدوجہد حکمرانوں کی کرپشن کوبے نقاب کررہی ہے، ملک میں ہر طرف ''گو نواز گو ''کی مہم شروع ہوگئی ہے، نام نہاد وزیراعظم کے دن تھوڑے رہ گئے، مچھر سونے نہ دیں، مکھیاں تنگ کریں، بجلی اور گیس نہ آئے یا پھر علاج کی سہولت دستیاب نہ ہو تو لوگ گو نواز گو کا نعرہ لگائیں۔