نیا فارم جاری نامکمل انکم ٹیکس گوشوارے مسترد جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ

لازمی معلومات نہ دینے اور این ٹی این و سی این آئی سی درج نہ ہونے پر گوشوارے مسترد، سالانہ 10 لاکھ سے۔۔۔، ایف بی آر

ٹیکس دہندہ سے ذاتی، گھریلو اخراجات اور بیوی بچوں کو منتقل کیے گئے اثاثہ جات و ادائیگیوں کی تفصیل طلب، ایس آر او جاری، انکم ٹیکس رولز 2002 میں ترامیم۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس ایئر 2014 کے لیے نیا انکم ٹیکس ریٹرن فارم کا اجرا کر کے اسی کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں۔

اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ ترمیمی ایس آراو نمبر 819(I)/2014 کے تحت انکم ٹیکس رولز 2002 میں ترامیم کردی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے ٹیکس ریٹرن جن پر نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) یا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز (سی این آئی سی) درج نہیں ہوں گے وہ ٹیکس گوشوارے ناقابل قبول ہوں گے اور بغیر این ٹی این و سی این آئی سی کے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو نان فائلر تصور کیا جائے گا، ان پر جرمانے بھی عائد ہوں گے، اس کے علاوہ ٹیکس گوشوارے میں لازمی قرار دیے جانے والے خانے پر نہ کرنے پر بھی ٹیکس گوشوارے مسترد کر دیے جائیں گے۔


علاوہ ازیں ایسے ٹیکس گوشوارے جن پر ٹیکس دہندہ یا اس کے نامزد کردہ نمائندے کے دستخط نہیں ہوں گے وہ بھی مسترد کر دیے جائیں گے اور سالانہ 10 لاکھ روپے سے زائد آمدنی رکھنے والے ٹیکس دہندگان کو نئے ٹیکس ریٹرن فارم میں اپنے تمام اثاثہ جات ظاہر کرنا ہوں گے اور پہلی مرتبہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے والے ٹیکس دہندگان کو الگ سے ری کنسیلیشن اسٹیٹمنٹ بھی جمع کرانا ہوگی۔

اس کے علاوہ اگر کوئی اثاثہ جات ہائر پرچیز ایگریمنٹ کے تحت حاصل کیے گئے ہوں گے تو ایسے اثاثہ جات کی مجموعی قیمت بطور اثاثہ ظاہر کرنا ہوگی، ٹیکس دہندہ کو ذاتی اخراجات اور گھریلو اخراجات کی تفصیلات بھی دینا ہوگی تاہم کاروباری اخراجات کی تفصیلات نہیں فراہم کرنا ہوں گی، اسی طرح بیوی بچوں کے پاس موجود ایسے بے نامی اثاثہ جات جو ٹیکس دہندہ کی طرف سے اپنے بیوی بچوں کو دیے گئے ہوں گے یا ان کے لیے فنڈز کی ادائیگی ٹیکس دہندہ کی طرف سے کی گئی ہوگی وہ بھی ظاہر کرنا ہوں گے۔
Load Next Story