کھیل کود مبارک مبارک

آفریدی سے پوری امید ہےکہ وہ اِس ڈوبتی ہوئی نیّا کونہ صرف بچالیں گےبلکہ خطرناک لہروں سےمقابلہ کرنیکی قوت بھی بخشیں گے۔

مداح ہونے کی حیثیت سے شاہد آفریدی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں مگر ساتھ ہی ساتھ ایک گزارش ہے کہ خان صاحب اِس بار بال کو چبانے کی کوشش مت کیجیے گا کیونکہ سعید اجمل کے بعد ہم مزید نقصان برداشت نہیں کرسکتے۔ فوٹو: فائل

لاہور:
ہم بحثیت ایک مداح کے طور پر جارح مزاج پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی شاہد خان آفریدی کو 2016 تک ٹی ٹوئنٹی کا کپتان مقرر کرنے پردل کی گہرائیوں سے مبارک باد بھی پیش کرتے ہیں اور یہ اُمید بھی کرتے ہیں کہ وہ اِس ڈوبتی ہوئی نیّا (جسے پاکستان کرکٹ ٹیم کہا جاتا ہے) کو نہ صرف بچالیں گے بلکہ تیز اور خطرناک لہروں سے مقابلہ کرنے کی قوت بھی بخشیں گے۔

شاہد خان آفریدی کی کارکردگی زیرو فیصد ہو یا 100 فیصد پاکستانی شایقین ان سے دلی لگاو رکھتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں اگر پاکستانی ٹیم کا کوئی دوسرا کھلاڑی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کریں تو شایقین کرکٹ ان پر میچ فکسنگ الزام لگادیتے ہے یا پھر کہتے ہے کہ ٹیم کی اندرونی اختلافات کے بنا پر کھلاڑیوں نے اچھا نہیں کھیلا، لیکن جب بات آتی ہے آفریدی بھائی کی تو سب کہتے ہے یار آج نہیں چلا دوسرے میچ میں بہت چھکے مارے گا۔

شایقین کرکٹ شاہد آفریدی سے اس لیے خوش ہیں کہ وہ عوام کی طرح جارح مزاج ہے،آفریدی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں نا کریں لیکن اس کھلاڑی میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ جب میدان میں بطور کپتان اترتا ہے تو وہ تمام کھلاڑیوں کو متحد کردیتا ہے،اس کی کپتانی میں لگتا بھی ہے کہ یہ تمام کھلاڑی ایک ہی ٹیم کے ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ بہر حال جنگ میں فاتح وہی ہوتا ہے جو زیادہ منظم ہوتاہے۔

بہر حال ہمارے آفریدی اس بات پر مبارک باد کے مستحق ہے کہ وہ 2016 تک کے لیے ٹی ٹوئنٹی کے کپتان مقرر کردیئے گئے ہیں اور کیا خوب ہوتا کہ ان کو ریٹائرمنٹ تک کے لیے مختصر طرز کی کرکٹ کے لیے کپتان مقرر کردیا جاتا کیوں کہ ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی کے لیے آفریدی سے بہترین کپتان کوئی بھی نہیں ہے۔


مگر مجھے خوف ہے بس ایک بات کا ۔۔۔ اور بات یہ ہے کہ اس سے قبل جب آفریدی کو کپتان بنایا گیا تو انھوں نے میچ کے دوران گیند کو ہضم کرنے کی ناکام کوشش کی تھی وہ تو آئی سی سی والے ہی بے وقوف تھے جنھوں نے اِس حرکت کو بال ٹیمپرنگ کے زمرے میں ڈال دیا تھا مگر اندر کی خبر یہ ہے کہ اُس وقت خان صاحب کو شدید بھوک لگی تھی تو کچھ اور نہ ملا تو بال ہی ٹھیک۔ مگر اب کی بار ٹیم کے تمام کھلاڑیوں سے گزارش ہے کہ وہ شاہد خان آفریدی کی نفسیات کو سمجھتے ہوئے ان کو ہر کھانے کی چیز میچ شروع ہونے سے پہلے ہی مہیا کردیں ورنہ اگر اس بار آفریدی بھائی نے گیند کھا جانے کی کوشش کی تو سعید اجمل تو ورلڈ کپ 2015سے باہر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں لیکن کہی ایسا نہ ہو کہ شاہد خان آفریدی جیسے بہترین کھلاڑی کو بھی اس کی ایسی ویسی حرکت کی وجہ سے ورلڈ کپ سے باہر کردیا جائے اور ویسے بھی آج کل آئی سی سی والوں کی خاص نظر پاکستانی کھلاڑیوں پر ہیں۔

اور ساتھ ہی ساتھ آفریدی میاں سے گزارش ہے کہ وہ اس بار احتیاط کریں اور پاکستانی قوم کو فتح کی صورت میں خوشیاں دیتے رہیں کیوں کہ ٹی ٹوئنٹی میں کپتانی کے لیے انھوں نے آپ پر اعتماد جو کیا ہے اور چونکہ میں آپکا چاہنے والا ہوں تو مجھے امید نہیں بلکہ یقین ہے کہ اِس بار آپ ہمیں ضرور خوشیاں فراہم کریں گے ۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھblog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
Load Next Story