ایران کے جوہری پروگرام کی موجودہ افزودگی قبول نہیں امریکا

تہران دنیا کو اپنے جوہری پروگرام کے حوالے مطمئن کر سکتا، امریکی نائب وزیر خارجہ

اگر تہران اپنے جوہری پروگرام کی افزودگی کے حوالے سے دنیا لو مطمئن کر دیتا ہے تو امریکا اس سر درد کرنے والے مذاکرات کاحصہ نہیں ہو گا، وینڈی شرمین۔ فوٹو؛ فائل

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کی موجودہ افزودگی قبول نہیں اور نہ ہی وہ دنیا کو اپنے جوہری پروگرام کے حوالے مطمئن کر سکتا ہے۔



غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق امریکا کی نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور وینڈی شرمین کا کہنا تھا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کی موجودہ افزودگی کے حوالے سے دنیا کو مطمئن نہیں کر سکتا جب کہ ایران کے جوہری پروگرام کی موجودہ افزودگی کسی صورت قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران کے جوہری پروگرام کی مقدار اور وسعت کا بھی پتہ نہیں ہے۔ ہمیں امید ہے کہ تہران بات چیت کے شروع ہونے والے نئے دور میں اس حوالے سے مطمئن کرنے کی کوشش کرے گا۔

ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکا کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہ کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری توانائی کے حوالے سے بنے عالمی پیمانے کو ماننا چاہیئے، اگر تہران اپنے جوہری پروگرام کی افزودگی کے حوالے سے دنیا کو مطمئن کر دیتا ہے تو امریکا اس سر درد کرنے والے مذاکرات کاحصہ نہیں ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تہران یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے کہ ان کا پروگرام پر امن مقاصد کے لئے ہے اور اس سے دنیا کو کوئی خطرہ نہیں تو دنیا ایران پر اس حوالے سے لگنے والی پابندیاں اٹھا لے گی۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے جو پیش کش کی گئی ہے وہ تہران کے پرامن جوہری پروگرام کے لئے صاف، لچکدار اور متوازن اور سائنسی بنیادوں کے عین مطابق ہے۔
Load Next Story