لاپتہ 111 افراد میں سے 23 کا پتہ چل چکا کمیشن رپورٹ

2 افراداب اس دنیا میں نہیں رہے، لاپتہ افراد میں سے 45 متحدہ کے کارکن ہیں، پولیس

2 افراداب اس دنیا میں نہیں رہے، لاپتہ افراد میں سے 45 متحدہ کے کارکن ہیں، پولیس فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
کراچی پولیس نے مبینہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے مسنگ پرسن کمیشن میں رپورٹ پیش کی ہے کہ 111 لاپتہ افراد میں سے 23 افراد کے متعلق پتہ چل چکا ہے، ان میں سے 2 افراد اب اس دنیا میں نہیں رہے۔


کراچی میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں پاکستان سیکریٹریٹ میں مسنگ پرسن کمیشن کا مسلسل چوتھا اجلاس ہوا ، اجلاس میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کیے گئے، پولیس کی جانب سے مسنگ پرسن کمیشن میں رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ کراچی میں لاپتہ ہونے والے 111 افراد میں سے 23 افراد کا پتہ چل چکا،ان میں سے عبد الرحمنٰ اور محمد اسلم کی نعشیں برآمد ہوئیں ہیں، پولیس رپورٹ کے مطابق عبدالعلی، محمد حسین، حیدر ملک، قاری داؤد، شیخ عارف، دوست علی، بلال، محمد بخش، عاطف، محمد زاہد، عامر شریف، محمد افضل، بخت امین سمیت 21 افراد اس وقت مختلف حراستی مراکز میں موجود ہیں اور ان کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔

پولیس کے مطابق باقی 88 لاپتہ افراد جن میں 45 ایم کیو ایم کے کارکن ہیں،ان کی گمشدگی سے متعلق تحقیقات جاری ہیں اورجلدہی رپورٹ مرتب کر کے کمیشن کے روبرو پیش کردی جائے گی،اجلاس میں محکمہ پولیس کے مسنگ پرسن کمیشن کے سربراہ ڈی آئی جی علیم جعفری ، انٹیلی جنس بیورو کے ایڈیشنل ڈائریکٹر رمضان شاہ، سندھ رینجرز کے لیفٹیننٹ کرنل شکور سمیت حساس اداروں کے نمائندے بھی پیش ہوئے، کراچی میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے مسنگ پرسن کمیشن کا پانچواں اجلاس آج ہوگا۔
Load Next Story