ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پرمشاورت جاری ہے اوراس کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے خواجہ آصف
ڈاکیارڈحملےمیں ملوث 9ملزمان گرفتارکرلئےگئےجن میں نیوی کے3 افسران بھی شامل ہیں جبکہ2ملزمان بیرون ملک فرارہوچکے،وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر وقت آنے پر کردیا جائے گا لہٰذا اس سے متعلق قیاس آرائیاں مناسب نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر پر مشاورت جاری ہے اور وقت آنے پر نئے انٹیلی جنس سربراہ کا تقرر کردیا جائے گا جس کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے تاہم اعلیٰ خفیہ ادارے کے سربراہ کی تقرری سے متعلق قیاس آرائیاں مناسب نہیں۔ کراچی ڈاکیارڈ حملے سے متعلق خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں نیوی کے 3 افسران بھی شامل ہیں جبکہ فرار ہونے والے 2 اہم ملزمان بیرون ملک جا ہوچکے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فرار ہونے والوں میں نیوی کا ایک نان کمیشنڈ اور ایک کمیشنڈ افسر شامل ہے اور دونوں ملزمان کی آخری لوکیشن افغانستان کی سرحد کے قریب تھی جس سے حملے میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے اندر سے حملہ کیسے ہوا اور اس کی منصوبہ بندی کس طرح کی گئی ان تمام نکتوں پر تحقیقات جاری ہیں جبکہ فورسز کے اداروں میں ایسے عناصر کا پتا لگا کر انہیں ختم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر پر مشاورت جاری ہے اور وقت آنے پر نئے انٹیلی جنس سربراہ کا تقرر کردیا جائے گا جس کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے تاہم اعلیٰ خفیہ ادارے کے سربراہ کی تقرری سے متعلق قیاس آرائیاں مناسب نہیں۔ کراچی ڈاکیارڈ حملے سے متعلق خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں نیوی کے 3 افسران بھی شامل ہیں جبکہ فرار ہونے والے 2 اہم ملزمان بیرون ملک جا ہوچکے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فرار ہونے والوں میں نیوی کا ایک نان کمیشنڈ اور ایک کمیشنڈ افسر شامل ہے اور دونوں ملزمان کی آخری لوکیشن افغانستان کی سرحد کے قریب تھی جس سے حملے میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے اندر سے حملہ کیسے ہوا اور اس کی منصوبہ بندی کس طرح کی گئی ان تمام نکتوں پر تحقیقات جاری ہیں جبکہ فورسز کے اداروں میں ایسے عناصر کا پتا لگا کر انہیں ختم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔