پردہ اسکرین سے ہٹ کر ہماری عزت کی جائے دپیکا

لوگ اس بات کو سمجھیں کہ فلمی کردار کی اپنی ڈیمانڈ ہوتی ہے چاہے پردہ ہو یا عریانیت

سب جانتے ہیں کہ بھارت میں عورت کن تکالیف کو سہتی ہے، ہمیں اپنی جنگ لڑنی ہے۔ فوٹو: فائل

بالی ووڈ کی اداکارہ دپیکا پڈوکون نے کہا ہے ان کو ایک مسئلہ درپیش ہے کہ جب لوگ فلمی کریکٹر کو دیکھتے ہوئے اداکار کو اس کی حقیقی زندگی میں بھی ایسا ہی سمجھنے لگتے ہیں تو ان کو کہتی ہوں کہ وہ اداکاراؤں کی پردہ اسکرین سے ہٹ کر ایک عورت والا ''احترام'' دیں۔


گزشتہ دنوں ان کی ایک تصویر جس میں وہ کھلا گلے والی قمیض پہنے ہیں پر بھی دپیکا کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا تو اس کے جواب میں دپیکا نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا تھا کہ ہاں: میں ایک عورت ہوں اور یہ سب میرے جسم کا حصہ ہے آپ کو کیا پرابلم ہے؟۔ اس پیغام کے بعد مختلف حلقوں سے ان کی حمایت میں پیغامات آئے تو کسی نے اعتراض کیا۔ اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر جمعہ کے دن ایک بیان میں دپیکا نے لکھا کہ ''ایک عورت مباشرت صرف اس وقت چاہتی ہے جب وہ خود ہاں کہے''۔

یہ سطر لکھنے کی وجہ یہ ہے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بھارت میں ریپ' خوف اور تکلیف سہتی عورت کے احترام اور جائز مقام کے لیے ہم سب اس کے حقوق کے لیے اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر اس تبدیلی کو لانے کی کوششوں میں سرکرداں ہیں۔ میں اپنے پروفیشن سے نا آشنا نہیں ہوں، اداکاری میں ہمارے کرداروں کی بھی کچھ ڈیمانڈز ہوتی ہیں، بعض اوقات سر سے پاؤں تک ڈھکی ہوتی ہیں تو کہیں عریانیت بھی ہوتی ہے، سب کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ صرف ایک کردار ہوتا ہے کوئی اصل زندگی نہیں ہے۔
Load Next Story