محصولات کی وصولیاں بڑھانے کیلیے نیا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز اینڈ انٹرپرائزز رسک مینجمنٹ پروگرام کیلیے ورلڈ بینک تعاون کریگا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عالمی بینک کے تعاون سے ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز اینڈ انٹرپرائزز رسک مینجمنٹ پروگرام (ٹی اے آرای آرایم پی) متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کا شیڈول بھی طے پاگیا ہے، پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان 2 اکتوبر سے 18 اکتوبر 2014 تک مذاکرات ہوں گے، مذاکرات میں عالمی بینک کی طرف سے عالمی بینک کے مشیر برائے گورننس نصیر اے رانا کی سربراہی میں ٹیم شرکت کرے گی جبکہ ایف بی آر کی طرف سے چیئرمین فیڈرل بورڈآف ریونیو ٹیم کی قیادت کریں گے، اس کے علاوہ عالمی بینک کا وفد کسٹمز حکام کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مذاکرات میں عالمی بینک کے ساتھ ایف بی آر میں ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز اینڈ انٹرپرائزز رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا جس کا بنیادی مقصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح اور ٹیکس ریونیو بڑھانے کے ساتھ ٹیکس دہندگان سے مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس وصولی کو یقینی بنانا ہے اور اس پروگرام کے تحت جی ڈی پی کے 0.4 فیصد کے برابر ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا۔
اس ضمن میں ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کا شیڈول بھی طے پاگیا ہے، پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان 2 اکتوبر سے 18 اکتوبر 2014 تک مذاکرات ہوں گے، مذاکرات میں عالمی بینک کی طرف سے عالمی بینک کے مشیر برائے گورننس نصیر اے رانا کی سربراہی میں ٹیم شرکت کرے گی جبکہ ایف بی آر کی طرف سے چیئرمین فیڈرل بورڈآف ریونیو ٹیم کی قیادت کریں گے، اس کے علاوہ عالمی بینک کا وفد کسٹمز حکام کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مذاکرات میں عالمی بینک کے ساتھ ایف بی آر میں ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز اینڈ انٹرپرائزز رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا جس کا بنیادی مقصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح اور ٹیکس ریونیو بڑھانے کے ساتھ ٹیکس دہندگان سے مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس وصولی کو یقینی بنانا ہے اور اس پروگرام کے تحت جی ڈی پی کے 0.4 فیصد کے برابر ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا۔