کھوسہ اور ہنجرا خاندان کوبچانے کیلیے سیلاب کا رخ موڑا گیا دستی

الزامات کا کوئی ثبوت نہیں‘ شکیل اعوان کی ’’ کل تک ‘‘ میں جاوید چوہدری سے گفتگو

الزامات کا کوئی ثبوت نہیں‘ شکیل اعوان کی ’’ کل تک ‘‘ میں جاوید چوہدری سے گفتگو۔ فوٹو: آئی این پی/فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما جمشید دستی نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کے پاس اختیارات ہیں اور وہ سیلاب سے بچائو کے اقدامات کرکے لوگوں کو مشکلات سے بچاسکتی ہیں۔


ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک کے میزبان جاوید چوہدری سے بات چیت میں انھوں نے الزام لگایا کہ تونسہ بیراج کے مغربی پونڈ ایریا پر کھوسہ خاندان اورمشرقی ایریا پرہنجرا خاندان نے قبضہ کیا ہواہے۔ ان کوبچانے کیلیے سیلاب کارخ موڑا گیا۔2010 میں جسٹس منصورعلی شاہ نے چار ہزارصفحات کی رپورٹ دی۔ بد قسمتی سے جاگیرداروں پرکوئی ہاتھ نہیں ڈالتا۔کسی کوسزانہیںدی گئی۔ چیف جسٹس کوخط میں کہاہے کہ لوگوں کو ڈبونے میں جن کا ہاتھ ہے چاہے وہ جمشید دستی ہی کیوں نہ ہو انھیںسزا دی جائے۔

مسلم لیگ ن کے رہنماشکیل اعوان نے کہاکہ یہ صرف الزامات لگا رہے ہیں، ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ کالا باغ ڈیم ہوتا تواتنا سیلاب نہ آتا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے لوگوں کی داد رسی کے لیے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ ہم لوگوں کی امداد کے لیے خزانے کا منہ کھول دیتے ہیں۔ ان کی قیادت توباہر نہیں نکلتی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ممبر اور ترجمان احمد کمال نے بتایا کہ ایک عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جہاں2035 تک شدید موسمیاتی تبدیلیاں آئیں گی۔ شدید سیلاب بھی آ سکتے ہیں اور قحط بھی پڑ سکتے ہیں۔ 33 ملین ایکڑ فٹ پانی کوٹری بیراج میں چلاجاتا ہے اور ضائع ہو جاتا ہے۔ ہمیں اس پانی کوبچانے کے لیے منگلا ڈیم کے سائز جتنے پانچ ڈیم بنانا ہوں گے۔ یہ ڈیم تربیلا سے اوپر بنیں گے تاہم قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔ 2005 میں واٹر پالیسی بنی تھی ۔ سات سال گزر گئے آج تک اس کی منظوری نہیں دی گئی۔
Load Next Story