نیشنل اسٹیڈیم کراچی اجڑے چمن کا منظر پیش کرنے لگا
مختلف انکلوژرز کی چھتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، جم کو اسٹور روم میں تبدیل کردیا گیا، دیوار کے ساتھ پنکچر شاپ قائم
پاکستان کا معروف ٹیسٹ سینٹر نیشنل اسٹیڈیم کراچی اب اجڑے چمن کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔
مختلف انکلوژرز کی چھتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار جبکہ جم کو اسٹور روم میں تبدیل کر دیا گیا، پارکنگ ایریا میں موجود بڑے گڑھوں میں بعض کاریں پھنس بھی چکی ہیں، اسٹیڈیم کی ایک دیوار کے ساتھ پنکچر شاپ بن چکی، ایک انکلوژر کے باہرکی جگہ فرنیچر کے کارخانے کیلیے کرائے پر دے دی گئی، الیکٹرونک اسکور بورڈ بھی بدحالی کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں کیتھ ملر اور حنیف محمد جیسے عظیم اسٹارز نے ٹیسٹ کیریئر کا اختتام جبکہ سچن ٹنڈولکر اور وقار یونس نے آغاز کیا، حکام کی عدم موجودگی سے اب یہ انتہائی بدترین حالت میں پہنچ چکا، ان دنوں یہاں قومی ٹوئنٹی 20 کپ کے میچز جاری ہیں، مگر شائقین جن انکلوژرز میں بیٹھ کر کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ رہے ہیں ان کی چھتیں انتہائی مخدوش ہوچکیں اور کسی بھی وقت گرنے کا خطرہ ہے۔
وہ جم جہاں دنیا کے عظیم کرکٹرز ایکسرسائز کیا کرتے تھے وہ اب اسٹور روم بن چکا اور وہاں جدید مشینوں کی جگہ پانی کی بوتلوں، کولڈ ڈرنکس و دیگر ایشیا کا اسٹاک رکھا ہے، اسٹیڈیم کے اندر بھی جھاڑیاں موجود ہیں جہاں سے ماضی میں سانپ بھی نکل چکے۔
ایک انکلوژر میں پیچھے کی جگہ فرنیچر کے کارخانے کیلیے کرائے پر دی گئی جبکہ باہر ایک دیوار کے ساتھ پنکچر شاپ بھی موجود ہے، اسٹیڈیم کی ڈیجیٹل اسکرین بھی خراب حالت میں ہے اور جلد جواب دے جائے گی، اس کی صفائی تک کا خیال نہیں رکھا جاتا، بیشتر اوقات اسکورز اور پلیئرز کے نام بھی غلط درج ہوتے ہیں۔ حالیہ ایونٹ کے دوران مینوئل اسکور بورڈ پہلے کام نہیں کر رہا تھا پھر کسی کے توجہ دلانے پر اس کا استعمال شروع ہوا۔ اسٹیڈیم کے پارکنگ ایریا میں کئی گڑھے موجود ہیں۔
گذشتہ دنوں کسی کی گاڑی اس میں پھنس گئی جسے بڑی مشکل سے نکالا گیا، اس واقعے کے بعد ایسے مقامات پر نشاندہی کیلیے پولیس کی جانب سے رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔ اگر بورڈ حکام نے معاملات کا جلد نوٹس نہیں لیا تو تاریخی اہمیت کا حامل اسٹیڈیم مزید خستہ حالی کا شکار ہو جائے گا۔
چیئرمین بورڈ نے اسٹیڈیم کی زبوں حالی کا نوٹس لیتے ہوئے بہتری کا یقین دلا دیا
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے نیشنل اسٹیڈیم کی زبوں حالی کا نوٹس لیتے ہوئے جلد بہتری کی کوششوں کا یقین دلایا ہے، نمائندہ ''ایکسپریس'' نے جب انھیں تاریخی سینٹر کی خراب حالت سے آگاہ کیا تو انھوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں دورے کے دوران میں نے بھی اس کا مشاہدہ کیا تھا،اس حوالے سے مزید تحقیقات کرائیں گے، آئندہ بجٹ میں رقم مختص کر کے اسٹیڈیم کو اصل حالت میں واپس لایا جائے گا۔
مختلف انکلوژرز کی چھتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار جبکہ جم کو اسٹور روم میں تبدیل کر دیا گیا، پارکنگ ایریا میں موجود بڑے گڑھوں میں بعض کاریں پھنس بھی چکی ہیں، اسٹیڈیم کی ایک دیوار کے ساتھ پنکچر شاپ بن چکی، ایک انکلوژر کے باہرکی جگہ فرنیچر کے کارخانے کیلیے کرائے پر دے دی گئی، الیکٹرونک اسکور بورڈ بھی بدحالی کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں کیتھ ملر اور حنیف محمد جیسے عظیم اسٹارز نے ٹیسٹ کیریئر کا اختتام جبکہ سچن ٹنڈولکر اور وقار یونس نے آغاز کیا، حکام کی عدم موجودگی سے اب یہ انتہائی بدترین حالت میں پہنچ چکا، ان دنوں یہاں قومی ٹوئنٹی 20 کپ کے میچز جاری ہیں، مگر شائقین جن انکلوژرز میں بیٹھ کر کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ رہے ہیں ان کی چھتیں انتہائی مخدوش ہوچکیں اور کسی بھی وقت گرنے کا خطرہ ہے۔
وہ جم جہاں دنیا کے عظیم کرکٹرز ایکسرسائز کیا کرتے تھے وہ اب اسٹور روم بن چکا اور وہاں جدید مشینوں کی جگہ پانی کی بوتلوں، کولڈ ڈرنکس و دیگر ایشیا کا اسٹاک رکھا ہے، اسٹیڈیم کے اندر بھی جھاڑیاں موجود ہیں جہاں سے ماضی میں سانپ بھی نکل چکے۔
ایک انکلوژر میں پیچھے کی جگہ فرنیچر کے کارخانے کیلیے کرائے پر دی گئی جبکہ باہر ایک دیوار کے ساتھ پنکچر شاپ بھی موجود ہے، اسٹیڈیم کی ڈیجیٹل اسکرین بھی خراب حالت میں ہے اور جلد جواب دے جائے گی، اس کی صفائی تک کا خیال نہیں رکھا جاتا، بیشتر اوقات اسکورز اور پلیئرز کے نام بھی غلط درج ہوتے ہیں۔ حالیہ ایونٹ کے دوران مینوئل اسکور بورڈ پہلے کام نہیں کر رہا تھا پھر کسی کے توجہ دلانے پر اس کا استعمال شروع ہوا۔ اسٹیڈیم کے پارکنگ ایریا میں کئی گڑھے موجود ہیں۔
گذشتہ دنوں کسی کی گاڑی اس میں پھنس گئی جسے بڑی مشکل سے نکالا گیا، اس واقعے کے بعد ایسے مقامات پر نشاندہی کیلیے پولیس کی جانب سے رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔ اگر بورڈ حکام نے معاملات کا جلد نوٹس نہیں لیا تو تاریخی اہمیت کا حامل اسٹیڈیم مزید خستہ حالی کا شکار ہو جائے گا۔
چیئرمین بورڈ نے اسٹیڈیم کی زبوں حالی کا نوٹس لیتے ہوئے بہتری کا یقین دلا دیا
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے نیشنل اسٹیڈیم کی زبوں حالی کا نوٹس لیتے ہوئے جلد بہتری کی کوششوں کا یقین دلایا ہے، نمائندہ ''ایکسپریس'' نے جب انھیں تاریخی سینٹر کی خراب حالت سے آگاہ کیا تو انھوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں دورے کے دوران میں نے بھی اس کا مشاہدہ کیا تھا،اس حوالے سے مزید تحقیقات کرائیں گے، آئندہ بجٹ میں رقم مختص کر کے اسٹیڈیم کو اصل حالت میں واپس لایا جائے گا۔