مالدیپ سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں گستاخانہ فلم کیخلاف قرار داد منظور

قراردادرحمن ملک نے پیش کی،ذمے داروں کیخلاف کارروائی کرناہوگی،اسلامی ممالک ایسے واقعات کیخلاف قانون سازی کریں

قراردادرحمن ملک نے پیش کی،ذمے داروں کیخلاف کارروائی کرناہوگی،اسلامی ممالک ایسے واقعات کیخلاف قانون سازی کریں فوٹو: ثناء/فائل

مالدیپ میں ہونیوالی سارک وزرائے داخلہ کانفرنس نے وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک کی جانب سے گستاخانہ فلم کیخلاف پیش کی جانیوالی قرارداد منظور کر لی۔

مالدیپ کے دارا لحکومت مالے میں سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے نبی کریم پر بننے والی گستاخانہ فلم کے خلاف قرارپیش کرتے ہوئے تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کیاہے کہ وہ گستاخانہ فلم جیسے واقعات کو روکنے کیلیے قانون سازی کریں۔ایسے واقعات میں بین المذاہب ہم آہنگی کونقصان پہنچتاہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کیلیے سارک ممالک سمیت دیگرممالک کومل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔قراردادمیںکہاگیاہے کہ پوری امت مسلمہ گستاخانہ فلم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرتی ہے۔


دہشت گرد مذہب کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔سارک ممالک نے گستاخانہ فلم کے خلاف رحمن ملک کی قراردادکومنظور کرلیا۔ سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے گستاخانہ فلم کے خلاف اقوام متحدہ میں اواز اٹھائی اواز اٹھانے اور سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں قرارداد پیش ہونے پر پوری قوم کومبارکباد دیتا ہوں انھوں نے کہا کہ حکومت نے ہر سطح پر گستاخانہ فلم کے خلاف اواز اٹھانے کا وعدہ کیااوراسے پورا کیا۔

سارک وزرائے داخلہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ سائبر کرائمز، جرائم پیشہ افراد کے بارے میں معلومات اورتعاون فراہم کرنے کے لیے سارک پول کا ادارہ قائم کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیے بے گناہ افراد کی جان لیتے ہیں۔ افغان وزیر داخلہ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں سے تربیت پانے والے دہشتگرد اور پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین پاکستان میں شرانگیز اور دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
Load Next Story