پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کے ساتھ ہے سیکریٹری خارجہ
انتہا پسندی سے نمٹنے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی برادری کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اعزاز چوہدری
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کہتے ہیں کہ پاکستان غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کے خلاف کوششوں میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ ہے۔
نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر انسدادِ عالمی دہشت گردی فورم کے پانچویں وزارتی اجلاس سے خطاب کے دوران اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی سے نمٹنے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی برادری کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستان کے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ہمیں شدت پسند مکالمے کا جواب منطقی انداز میں دینے، نوجوانوں کے لئے معاشی مواقع پیدا کرنے اور کشیدگیوں کی وجوہات کے خاتمے کے لئے مربوط حکمتِ عملی اختیار کرنا ہوگی۔
سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان زیادہ سے زیادہ خوشحالی کے لئے یورپی یونین اور آسیان کی طرز پر اقتصادی تعاون تنظیم کے ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط کے فروغ کی حمایت کرتا ہے۔اس سلسلے میں ہم نے کاسا 1000 اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبوں کو جلد حتمی شکل دے کر ان پر عملدرآمد کرانے کا عزم کررکھا ہے تاکہ ملک کی توانائی کی قلت پوری کی جا سکے اور خطے کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔
نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر انسدادِ عالمی دہشت گردی فورم کے پانچویں وزارتی اجلاس سے خطاب کے دوران اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی سے نمٹنے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی برادری کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستان کے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ہمیں شدت پسند مکالمے کا جواب منطقی انداز میں دینے، نوجوانوں کے لئے معاشی مواقع پیدا کرنے اور کشیدگیوں کی وجوہات کے خاتمے کے لئے مربوط حکمتِ عملی اختیار کرنا ہوگی۔
سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان زیادہ سے زیادہ خوشحالی کے لئے یورپی یونین اور آسیان کی طرز پر اقتصادی تعاون تنظیم کے ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط کے فروغ کی حمایت کرتا ہے۔اس سلسلے میں ہم نے کاسا 1000 اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبوں کو جلد حتمی شکل دے کر ان پر عملدرآمد کرانے کا عزم کررکھا ہے تاکہ ملک کی توانائی کی قلت پوری کی جا سکے اور خطے کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔