امریکا نے صلیبی جنگ چھیڑ دی مسلم ممالک سفارتی تعلقات ختم کریں
دہشتگردی کیخلاف جنگ سے نکلا،نیٹوسپلائی مستقل بند،اوآئی سی کی سربراہی کانفرنس مدینہ میںبلائی جائے، مشترکہ اعلامیہ
سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین عسکری ماہرین اورعلمائے کرام نے کہاہے کہ ثابت ہوگیا کہ گستاخانہ حرکتوںمیںامریکابرابرکاشریک ہے۔
مدینہ منورہ میںاسلامی ممالک کی سربراہی کانفرنس بلا کر مسلم ممالک لائحہ عمل طے کریں ، امریکی سفیروںکومسلم ممالک سے نکالاجائے اور اپنے سفیروں کو واپس بلایا جائے، امریکی صدرگستاخانہ فلم پر پابندی نہیں لگاسکتے تونیٹوسپلائی بھی کسی صورت بحال نہیںہونی چاہیے ، گستاخان رسول ؐکو شریعت محمدی کے مطابق سزا دینے کیلیے مسلمانوں کے حوالے کیا جائے ،حرمت رسول ؐمارچ ، احتجاجی مظاہروں ، ریلیوں اورجلسوں کاسلسلہ جاری رکھا جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہار قائدین نے جماعۃالدعوۃ کے زیر اہتمام قومی مجلس مشاورت برائے تحفظ حرمت رسولؐ کے عنوان سے منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ شعائراسلام پرامریکا اورمغرب کی طرف سے حملوںکاسلسلہ طویل ہے ، امریکاو مغربی دنیانے اس حملے کا آغاز 2001میں افغانستان پرحملہ کر کے کیا،گوانتاناموبے میں چھ سے زائد مرتبہ مسلمان قیدیوں کی آنکھوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ، ڈنمارک و دیگر ممالک کے اخبارات میں گستاخانہ خاکے شائع کیے گئے ۔
امیرجماعۃ الدعوۃ حافظ سعیدنے کہاکہ امریکی صدرکے جنرل اسمبلی میں اس بیان کے بعدکہ ''گستاخانہ فلم پر پابندی نہیں لگاسکتے ''ایک بار پھر واضح ہوگیاکہ شان رسالتؐ میںہونے والی گستاخیوںمیںامریکی حکومت برابرکی شریک ہے، امریکی صدرنے تہذیبوںکی جنگ بھڑکانے کی بنیاد رکھ دی ، نبی اکرم ؐ کی شان اقدس میںگستاخی دنیاکی سب سے بڑی دہشت گردی اورمسلمانوں پر مسلط کردہ صلیبی جنگ کاحصہ ہے ۔سیدمنورحسن نے کہاکہ مغرب کی اپنی تہذیب اپنے ہی مورچوں پر شکست کھا رہی ہے اور اسلامی تہذیب کا پھیلائو ہورہا ہے ، مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکاعالم اسلام میں پنجے گاڑے ہوئے ہے، ان سے مسلم ممالک کو آزاد کرانا ہوگا ۔ صاحبزادہ ابو الخیرزبیر نے کہا کہ امت مسلمہ میں ناموس رسالتؐ کے تحفظ کے حوالے سے پائے جانے والے جذبے سے یورپ لرزہ براندام ہے۔
حمیدگل نے کہاکہ امریکانے صلیبی جنگ شروع کر رکھی ہے ،گستاخان رسول ؐکواسلامی شریعت کے مطابق سزادینے کیلیے مسلمانوںکے حوالے کرنے کامطالبہ کیاجائے۔ شیخ رشید نے کہا کہ دینی جماعتیں نکلیں قوم ان کے ساتھ ہو گی ، اسلام کی قوت پاکستان میںہے ۔ اعجاز الحق نے کہا کہ امریکی صدر نے اپنی سوچ دنیا کے سامنے رکھ دی ، گستاخانہ فلم امت مسلمہ کے خلاف بڑی سازش ہے ۔ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاکہ فروری 2012میں 300قرآن کے نسخہ جلائے گئے ، یہ دہشتگردی کی جنگ نہیں بلکہ صلیب کی جنگ ہے ۔
دریں اثناء اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے میںکہاگیاہے کہ پاکستان،سعودی عرب،ترکی ، مصراوردیگر مسلم ممالک کے حکمران عالمی سطح پرخاتم المرسلینؐسمیت تمام انبیاء کی شان میںگستاخی کی سزامو ت کاقانون پاس کرانے کیلیے کرداراداکریں ، تمام آسمانی مذاہب کی توہین کوعالمی سطح پر فوجداری جرم قرار دینے کیلیے کوششیں کی جائیں، امریکااور نیٹو فورسز کی سپلائی لائن مستقل بند کی جائے ۔
مدینہ منورہ میںاسلامی ممالک کی سربراہی کانفرنس بلا کر مسلم ممالک لائحہ عمل طے کریں ، امریکی سفیروںکومسلم ممالک سے نکالاجائے اور اپنے سفیروں کو واپس بلایا جائے، امریکی صدرگستاخانہ فلم پر پابندی نہیں لگاسکتے تونیٹوسپلائی بھی کسی صورت بحال نہیںہونی چاہیے ، گستاخان رسول ؐکو شریعت محمدی کے مطابق سزا دینے کیلیے مسلمانوں کے حوالے کیا جائے ،حرمت رسول ؐمارچ ، احتجاجی مظاہروں ، ریلیوں اورجلسوں کاسلسلہ جاری رکھا جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہار قائدین نے جماعۃالدعوۃ کے زیر اہتمام قومی مجلس مشاورت برائے تحفظ حرمت رسولؐ کے عنوان سے منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ شعائراسلام پرامریکا اورمغرب کی طرف سے حملوںکاسلسلہ طویل ہے ، امریکاو مغربی دنیانے اس حملے کا آغاز 2001میں افغانستان پرحملہ کر کے کیا،گوانتاناموبے میں چھ سے زائد مرتبہ مسلمان قیدیوں کی آنکھوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ، ڈنمارک و دیگر ممالک کے اخبارات میں گستاخانہ خاکے شائع کیے گئے ۔
امیرجماعۃ الدعوۃ حافظ سعیدنے کہاکہ امریکی صدرکے جنرل اسمبلی میں اس بیان کے بعدکہ ''گستاخانہ فلم پر پابندی نہیں لگاسکتے ''ایک بار پھر واضح ہوگیاکہ شان رسالتؐ میںہونے والی گستاخیوںمیںامریکی حکومت برابرکی شریک ہے، امریکی صدرنے تہذیبوںکی جنگ بھڑکانے کی بنیاد رکھ دی ، نبی اکرم ؐ کی شان اقدس میںگستاخی دنیاکی سب سے بڑی دہشت گردی اورمسلمانوں پر مسلط کردہ صلیبی جنگ کاحصہ ہے ۔سیدمنورحسن نے کہاکہ مغرب کی اپنی تہذیب اپنے ہی مورچوں پر شکست کھا رہی ہے اور اسلامی تہذیب کا پھیلائو ہورہا ہے ، مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکاعالم اسلام میں پنجے گاڑے ہوئے ہے، ان سے مسلم ممالک کو آزاد کرانا ہوگا ۔ صاحبزادہ ابو الخیرزبیر نے کہا کہ امت مسلمہ میں ناموس رسالتؐ کے تحفظ کے حوالے سے پائے جانے والے جذبے سے یورپ لرزہ براندام ہے۔
حمیدگل نے کہاکہ امریکانے صلیبی جنگ شروع کر رکھی ہے ،گستاخان رسول ؐکواسلامی شریعت کے مطابق سزادینے کیلیے مسلمانوںکے حوالے کرنے کامطالبہ کیاجائے۔ شیخ رشید نے کہا کہ دینی جماعتیں نکلیں قوم ان کے ساتھ ہو گی ، اسلام کی قوت پاکستان میںہے ۔ اعجاز الحق نے کہا کہ امریکی صدر نے اپنی سوچ دنیا کے سامنے رکھ دی ، گستاخانہ فلم امت مسلمہ کے خلاف بڑی سازش ہے ۔ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاکہ فروری 2012میں 300قرآن کے نسخہ جلائے گئے ، یہ دہشتگردی کی جنگ نہیں بلکہ صلیب کی جنگ ہے ۔
دریں اثناء اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے میںکہاگیاہے کہ پاکستان،سعودی عرب،ترکی ، مصراوردیگر مسلم ممالک کے حکمران عالمی سطح پرخاتم المرسلینؐسمیت تمام انبیاء کی شان میںگستاخی کی سزامو ت کاقانون پاس کرانے کیلیے کرداراداکریں ، تمام آسمانی مذاہب کی توہین کوعالمی سطح پر فوجداری جرم قرار دینے کیلیے کوششیں کی جائیں، امریکااور نیٹو فورسز کی سپلائی لائن مستقل بند کی جائے ۔