کوریا کا پاکستانی کمپنیوں اور انویسٹرز پر تجارت بڑھانے پر زور

دونوں ممالک کی باہمی تجارت ایک ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی،مزید مواقع تلاش کیے جائیں

پاکستان میں مواقع کا جائزہ لے رہے ہیں، میڈیا بھی کردار ادا کرے، قونصل جنرل لی چانگ ہی۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
کراچی میں تعینات کوریا کے قونصل جنرل لی چانگ ہی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کوریا کے درمیان باہمی تجارتی سرگرمیوں میں بتدریج اضافے کا رحجان غالب ہے، یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم ایک ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پرصحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے کے موقع پربات چیت کرتے ہوئے کہی۔ کورین قونصل جنرل نے کہا کہ دونوں ملکوں میں شعبہ جاتی بنیادوں پرتجارت وصنعتی سرگرمیوں مزید اضافے کی وسیع گنجائش موجود ہے لیکن ان شعبوں کی نشاندہی اور موثرحکمت عملی اختیارکرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستان اور کوریا کے تعلقات مزید مضبوط و مستحکم ہورہے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ کوریا کی کئی کمپنیاں پاکستان میں مختلف منصوبوںپر کام کررہی ہیں۔ کوریا کی کمپنیوں نے لاہور اسلام آباد موٹروے، کئی ڈیم اور توانائی کے منصوبے مکمل کیے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ کوریا کی کمپنیوں کے ساتھ مل کر دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بڑھانے کے مواقع تلاش کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوریا کی کمپنیاں بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے مواقع کا جائزہ لے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوریا ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اس وقت دنیا کے ایک ٹریلین ڈالر کی تجارت کے ساتھ کوریا دنیا کی آٹھویں بڑی معیشت بن چکاہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا دونوں ملکوں کے تجارتی اور کلچرل تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کوریا کی جانب سے 16 اکتوبر کو کراچی میں کلچرل شومنعقد کیا جارہا ہے جس میں کوریا کی روایتی موسیقی اور اوپیرا کو پیش کیا جائے گا۔
Load Next Story