ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک ایکشن والے 26 بولرز کے 35 واقعات رپورٹ
دوسری مرتبہ شکایت کے بعد 9 کھلاڑیوں پر پابندی عائد کردی گئی، لاہور لائنز کے جنید ضیا اور مزمل بخش بھی شامل
رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک ایکشن والے 26 بولرز کے 35 واقعات رپورٹ ہوئے، دوسری مرتبہ رپورٹ ہونے کے بعد 9 بولرز پر پابندی عائد کردی گئی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری قومی انٹر ریجنل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں لاہور لائنز کے جنید ضیا اور بہاولپور اسٹیگز کے مزمل بخش کو دوسری مرتبہ وارننگ پر اگلے مقابلوں میں شرکت سے روک دیا گیا، معروف آف اسپنر سعید اجمل پر لگنے والی پابندی کے بعد بورڈ کی جانب سے کریک ڈاؤن پر بولرز میں خوف پھیل گیا جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں ڈومیسٹک سیزن 2014-15 میں اب تک ایسے 26 بولرز سامنے آئے جن کے بولنگ ایشن کو امپائرز اور میچ ریفری نے مشکوک گردانتے ہوئے بورڈ کو رپورٹ دی ہے، نیشنل اسٹیڈیم میں جاری قومی انٹر ریجنل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں اب تک 10 بولرز کے بولنگ ایکشن مشکوک قرار پائے، ان میں سے6 بولرز کو دوسری وارننگ کے بعد میچز میں شرکت سے روک دیا گیا، متاثرہ بولرز میں سیالکوٹ اسٹالینز کے لیگ اسپنر نیر عباس، بہاولپور اسٹیگز کے آف اسپنر جہاں زیب خان، ڈیرہ مراد جمالی کے میڈیم پیسر ندیم جاوید، فیصل آباد وولفز کے رائٹ آرم آف بریک بولر خرم شہزاد، لاہور لائنز کے جنید ضیا اور بہاولپور اسٹیگز کے مزمل بخش شامل ہیں۔
ایونٹ میں مشکوک بولنگ ایکشن کے حامل بولرز میں کراچی ڈولفنز کے لیفٹ آرم اسپنر فراز احمد خان، بہاولپور اسٹیگز کے فاسٹ بولر عطا اللہ، لاہور لائنز کے جنید ضیا اور لاہور ایگلز کے آف اسپنر عثمان ملک بھی موجود ہیں، ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن سامنے آنے کا سلسلہ 25 اپریل کوریجنل انٹر ڈسٹرکٹ انڈر19 کرکٹ ٹورنامنٹ میں میرپور خاص کے خلاف میچ میں حیدرآباد کے اسپنر مسعود بیگ سے شروع ہوا، اسی روز حریف ٹیم کے اسپنر شیر خان کا ایکشن بھی رپورٹ ہوا۔
اس ایونٹ میں مجموعی طور پر 8 بولرز کا بولنگ ایکشن مشکوک قرار پایا، ان میں سوات کے باسط علی خان، نارتھ زون کے رمضان بٹ، سانگھڑ کے کامران رحمانی، ای زون کے آغا شہر یار، کوئٹہ کے نصیب اللہ اور بینظیر آباد کے نعمان احمد بھی شامل ہیں، ریجنل انٹر ڈسٹرکٹ سینئرز ٹورنامنٹ میں سانگھڑ کے 2 بولرز عطااللہ اور وسیم اختر کا ایکشن مشکوک قرار دیا گیا،انٹر ریجن انڈر19 سہ روزہ ٹورنامنٹ میں 8 بولرز کے ایکشن رپورٹ ہوئے، بہاولپور اسٹیگز کے محمد نعیم، فیصل آباد کے شفقت اللہ اور ایبٹ آباد فالکنز کے سمیع اللہ کو 2،2 مرتبہ وارننگ ملی،کراچی ڈولفنز کے فیض اللہ، ملتان ٹائیگرز کے شہباز واہلہ اور عبدالقدوس، بہاولپور اسٹیگز کے محمد آصف، فیصل آباد وولفز کے شفقت اللہ، آزاد جموں و کشمیر جیگوار کے محمد عامر اورلاہور لائنز کے کامران شوکت کے بولنگ ایکشن بھی مشکوک قرار پائے۔
دریں اثنا پی سی بی کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ انتخاب عالم نے جمعرات کو نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اب تک 29 مشکوک بولنگ ایکشن رپورٹ ہوئے جبکہ نصف سے زائد بولرز کو دوسری مرتبہ وارننگ جاری ہونے پر اگلے میچز میں شرکت سے روک دیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایسے بولرز کے ایکشن درست کرانے کیلیے لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں محمد اکرم کو ذمہ داری سونپی جائے گی،اس طرح کے واقعات میں کمی لانے کے لیے موثر اقدامات کریں گے،اس ضمن میں پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری قومی انٹر ریجنل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں لاہور لائنز کے جنید ضیا اور بہاولپور اسٹیگز کے مزمل بخش کو دوسری مرتبہ وارننگ پر اگلے مقابلوں میں شرکت سے روک دیا گیا، معروف آف اسپنر سعید اجمل پر لگنے والی پابندی کے بعد بورڈ کی جانب سے کریک ڈاؤن پر بولرز میں خوف پھیل گیا جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں ڈومیسٹک سیزن 2014-15 میں اب تک ایسے 26 بولرز سامنے آئے جن کے بولنگ ایشن کو امپائرز اور میچ ریفری نے مشکوک گردانتے ہوئے بورڈ کو رپورٹ دی ہے، نیشنل اسٹیڈیم میں جاری قومی انٹر ریجنل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں اب تک 10 بولرز کے بولنگ ایکشن مشکوک قرار پائے، ان میں سے6 بولرز کو دوسری وارننگ کے بعد میچز میں شرکت سے روک دیا گیا، متاثرہ بولرز میں سیالکوٹ اسٹالینز کے لیگ اسپنر نیر عباس، بہاولپور اسٹیگز کے آف اسپنر جہاں زیب خان، ڈیرہ مراد جمالی کے میڈیم پیسر ندیم جاوید، فیصل آباد وولفز کے رائٹ آرم آف بریک بولر خرم شہزاد، لاہور لائنز کے جنید ضیا اور بہاولپور اسٹیگز کے مزمل بخش شامل ہیں۔
ایونٹ میں مشکوک بولنگ ایکشن کے حامل بولرز میں کراچی ڈولفنز کے لیفٹ آرم اسپنر فراز احمد خان، بہاولپور اسٹیگز کے فاسٹ بولر عطا اللہ، لاہور لائنز کے جنید ضیا اور لاہور ایگلز کے آف اسپنر عثمان ملک بھی موجود ہیں، ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن سامنے آنے کا سلسلہ 25 اپریل کوریجنل انٹر ڈسٹرکٹ انڈر19 کرکٹ ٹورنامنٹ میں میرپور خاص کے خلاف میچ میں حیدرآباد کے اسپنر مسعود بیگ سے شروع ہوا، اسی روز حریف ٹیم کے اسپنر شیر خان کا ایکشن بھی رپورٹ ہوا۔
اس ایونٹ میں مجموعی طور پر 8 بولرز کا بولنگ ایکشن مشکوک قرار پایا، ان میں سوات کے باسط علی خان، نارتھ زون کے رمضان بٹ، سانگھڑ کے کامران رحمانی، ای زون کے آغا شہر یار، کوئٹہ کے نصیب اللہ اور بینظیر آباد کے نعمان احمد بھی شامل ہیں، ریجنل انٹر ڈسٹرکٹ سینئرز ٹورنامنٹ میں سانگھڑ کے 2 بولرز عطااللہ اور وسیم اختر کا ایکشن مشکوک قرار دیا گیا،انٹر ریجن انڈر19 سہ روزہ ٹورنامنٹ میں 8 بولرز کے ایکشن رپورٹ ہوئے، بہاولپور اسٹیگز کے محمد نعیم، فیصل آباد کے شفقت اللہ اور ایبٹ آباد فالکنز کے سمیع اللہ کو 2،2 مرتبہ وارننگ ملی،کراچی ڈولفنز کے فیض اللہ، ملتان ٹائیگرز کے شہباز واہلہ اور عبدالقدوس، بہاولپور اسٹیگز کے محمد آصف، فیصل آباد وولفز کے شفقت اللہ، آزاد جموں و کشمیر جیگوار کے محمد عامر اورلاہور لائنز کے کامران شوکت کے بولنگ ایکشن بھی مشکوک قرار پائے۔
دریں اثنا پی سی بی کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ انتخاب عالم نے جمعرات کو نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اب تک 29 مشکوک بولنگ ایکشن رپورٹ ہوئے جبکہ نصف سے زائد بولرز کو دوسری مرتبہ وارننگ جاری ہونے پر اگلے میچز میں شرکت سے روک دیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایسے بولرز کے ایکشن درست کرانے کیلیے لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں محمد اکرم کو ذمہ داری سونپی جائے گی،اس طرح کے واقعات میں کمی لانے کے لیے موثر اقدامات کریں گے،اس ضمن میں پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔